اسفندیار ولی خان پر کوئی الزام نہیں لگایا،شوکت یوسفزئی

پشاور: صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ میں نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان پر کوئی الزام نہیں لگایا بلکہ وہ حقیقت بتائی ہے جس سے خیبرپختونخوا کے عوام بھی پہلے ہی بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اعظم ہوتی صاحب نے اسفندیار ولی کی کرپشن کی جو باتیں مختلف پریس کانفرنسز میں کی تھیں میں نے اسکا حوالہ دیا تھا اعظم خان ہوتی بھی انہی کے پارٹی کے سینئر رہنما تھے۔وہ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کی طرف سے ہرجانے کا نوٹس جاری کرنے پر ردعمل دے رہے تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ ہرجانے کے نوٹس کا جواب ضرور دیں گے۔سیاست میں ایسی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔اسفندیار ولی سینئر سیاست دان ہیں۔ان کی اپنی پارٹی کے رہنما نے ان پر الزامات لگائے تھے۔ الزامات کے بعد یہ گھر کا نہیں بلکہ عوامی معاملہ بن گیا۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عدم تشدد کے دعویدار اے این پی کے سیکرٹری جنرل نے مجھے دھمکیاں دی ہیں وہ ان دھمکیوں کو دہرانا نہیں چاہتے اور نہ ان دھمکیوں کا جواب دینا چاہتے ہیں لیکن ہرجانے کے نوٹس کا جواب ضرور دیں گے سیاست میں ایسی باتیں ہوتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا صوبے میں بد ترین دور حکومت عوام کبھی نہیں بھولے۔ 2008 سے 2013 تک صوبے میں جو امن وامان کی صورتحال تھی اسکا کریڈٹ بھی اے این پی کو جاتا ہے۔ اے این پی نے عوام سے کیے گئے وعدے اور دعوے کبھی پورے نہیں کیے۔ اس لیے عوام اسکو مسترد کر چکے ہیں۔