افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں، نمائندہ خصوصی افغان صدر عمر داؤد زئی

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن علاقائی معاشی ترقی اور رابطے کے فروغ کے لئے ناگزیر ہے۔ افغان امن عمل سے افغانستان سمیت خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی سیاسی قیادت کی سربراہی میں جاری امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔ اسپیکر نے ان خیالات کا اظہار افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر داؤد زئی کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملاقات کے دوران پاک افغان تعلقات اور خطے کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور خوشحال افغانستان کی خواہش رکھتا ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور افغان عوام بھائی چارہ، ثقافت تاریخی روابط کے مضبوط بندھن بندھے ھوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کے مابین حالیہ روابط دونوں ممالک کو مزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں مستقل، وسیع البنیاد اور سیاسی امن کوششوں کی مستقل حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن عمل میں شامل فریقین کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ افغانستان میں پائیدار امن کا حصول ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات میں مثبت پیشرفت امن عمل میں افغان قیادت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ اسپیکر نے پارلیمنٹ اور حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے افعان نمائندہ خصوصی کو بتایا کہا کہ قومی اسمبلی میں پاک افغانستان پارلیمانی دوستی گروپ نے باہمی تعلقات اور تجارت کو مستحکم بنانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے سفارشات پر تبادلہ کے بعد اپنی سفارشات حکومت کو ارسال کیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغانستان کے دوطرفہ اور ٹرانزٹ تجارت میں ٹیرف رکاوٹیں کو دور کرنے کے علاوہ سہولیات مہیا کی گیں ہیں۔اسپیکر نے کہا کہ افغان تاجر، طلباء ، زائرین خاص طور پر مریضوں کو نئی ویزا پالیسی سے بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے وسطی ایشیاء کے لئے ایک راہداری کا فریضہ انجام دے سکتا ہے جس سے افغانستان اور مرکزی وسطی ایشیاء تک سی پیک کے فوائد کو پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سرحد کے دونوں اطراف اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے بارڈر مارکیٹ کے قیام کی تجویز پیش کی۔ پاکستان کے لئے افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر داؤدزئی نے کہا کہ افغانستان کی حکومت اور عوام افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان قوم افغانستان میں پاکستان کی جانب سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے کیے گئے تعاون خصوصی طور پر کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے ان کے مشکور ہیں۔انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امن عمل میں شامل تمام فریقوں کو افغانستان میں دیرپا امن کے لئے استقامت اور عزم کے ذریعے اسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ نہ صرف افغانستان بلکہ پورا خطہ امن کے ثمرات سے مستفید ہو گا۔ عمر داؤد زئی نے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف کے عوام ایک دوسرے سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت اور عوام کو قریب تر لانے کیلئے ان اقدامات پر اسپیکر اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا۔