پاک بھارت ڈی جی ایم اوز رابطہ، سیز فائر معاہدے پر اتفاق

راولپنڈی: پاکستا ن اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹر ی آپریشنزکے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس میں کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے پر سختی سے عملدرآمد پر اتفاق کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے ہاٹ لائن پر رابطے میں ایل او سی اور دیگر تمام سیکٹرز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، دونوں اطراف کے درمیان ایسے کور ایشوز اور تحفظات حل کرنے پر اتفاق کیا گیاجو امن کو متاثر اور تشدد میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی گفتگو خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں کنٹرول لائن اور دیگر تمام سیکٹرز میں جنگ بندی کے معاہدوں اور مفاہمتوں پر سختی سے عمل پیرا ہونےکے عزم کا اعادہ کیا گیا۔دونوں اطراف سے ہاٹ لائن رابطے قائم رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیااور غیر متوقع صورتحال اور غلط فہمییوں کو بارڈر فلیگ میٹنگز کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ فروری1987ء میں پاک۔بھارت کے ڈی جی ایم اوزکی سطح پر ہاٹ لائن رابطہ قائم ہوا۔2003 میں دونوں ممالک میں کنٹرول لائن پر سیز فائر لائن کے حوالے سے مفاہمت ہوئی جس کے 3 بنیادی نکات ہیں۔ پہلانکتہ ڈیفنس کنسٹریکشن سے متعلق ہے جس کے مطابق کنٹرول لائن پر 500میٹر کی حدود میں نئی ڈیفنس کنسٹریکشن نہیں ہوگی البتہ دفاعی پوزیشنز کی مینٹیننس کی جا سکتی ہے۔ کسی بھی ڈیفنس ورک کو شروع کرنے سے پہلے دونوں اطراف ایک دوسرے کو آگاہ کریں گی۔ دوسرا نکتہ فائرنگ سے متعلق ہے جس کے مطابق ایک دوسرے کی چوکی کی ڈائریکٹ انگیجمنٹ سے اجتناب کیا جائے گا۔ تیسرا نکتہ فلیگ میٹنگ یا ہاٹ لائن رابطے سے متعلق ہے جس کے مطابق کنٹرول لائن پر کسی بھی ایشو کو حل کرنے کیلئے دونوں اطراف لوکل کمانڈرز کی سطح پر فلیگ میٹنگ کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ کسی بھی ایشو کے حوالے سے وضاحت درکار ہو تو فلیگ میٹنگ یا ہاٹ لائن کے ذریعے وضاحت مانگی جا سکتی ہے۔پاکستان اور انڈیا کےدرمیان4مختلف قسم کے بارڈرز ہیں جن میں انٹرنیشنل بارڈر 2100.5کلو میٹر ، ایل اے سی 101.3کلو میٹر ، لائن آف کنٹرول 767.4کلو میٹر اورورکنگ بائونڈری202کلو میٹر پر محیط ہے۔2003 سے اب تک13627 مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف کی گئی جس میں 310شہری شہید جبکہ1602زخمی ہوئے۔2003سے2013 تک1062مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی۔ جس میں 14شہری شہیداور112زخمی ہوئے۔ 2014 سے بالخصوص جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ 2014تا 2021 جنگ بندی معاہدے کی 12565خلاف ورزیاں ہوئیں جو کہ 92فیصد زیادہ ہیں۔ رواں سال صرف2ماہ میں جنگ بندی معاہدے کی253مرتبہ خلاف ورزیاں ہوئیں جس میں 8شہری زخمی ہوئے۔پچھلے4سال میں 49خواتین شہید،313زخمی ہوئیں جبکہ36معصوم بچے شہید اور223زخمی ہوئے۔ 2019 میں سب سے ذیادہ 3351 سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں ہوئی جبکہ2018 میں سب سے زیادہ 377 شہادتیں ہوئیں۔