امریکہ کو شکست کا سامنا، عالمی عدالت انصاف نے ایران کی درخواست سماعت کیلئے قبول کر لی

تہران : ایران کے جوہری پروگرام کو لے کر امریکہ نے اَت مچائی ہوئی ہے کہ آئے روز یہ بیان سامنے آ جاتا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے دنیا کو خطرہ ہے حالانکہ دنیا کے کئی اورممالک نے بھی بھی اپنے دفاع کے لیے جوہری پروگرام شروع کرکھے ہیں مگر ایران کے ایٹمی پروگرام سے امریکہ اور اسرائیل سمیت کئی اور ممالک کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے سپر پاور ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایران کے خلاف عالمی معاشی پابندیاں عائد کررکھی ہیں تاکہ ایران کو جوہری ہرگرام بند کرناپڑے،مگر ایران نے ابھی تک امریکہ کے سامنے سرنگوں ہونے کا عندیہ نہیں دیا۔یہی وجہ ہے کہ ایک طرف تو ایران نے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھا ہوا ہے ا ور دوسری طرف امریکہ کے خلاف اقدام کرنے کی جستجومیں بھی جتا ہوا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ایران نے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ جا کھٹکھٹایا۔عالمی عدالت انصاف میں ایران کو امریکا کے خلاف بڑی کامیابی حاصل ہوئی، عدالت نے واشنگٹن کے خلاف تہران کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیدیا۔ایران نے امریکا کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران پر معاشی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا، جس پر آئی سی جے نے تہران کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت امریکا کے خلاف درخواست سننے کا اختیار رکھتی ہے۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا، 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا جبکہ ایک جج نے اختلاف کیا۔عالمی عدالت انصاف کی طرف سے درخواست قابل سماعت ہونے کے فیصلے پر بھی امریکہ کو شدید مروڑ اٹھ رہے ہیں کہ ایسا کیسے ہو گیا۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ایران کے حق میں آتااور عالمی معاشی پابندیوں کا خاتمہ ہو پاتا ہے یا نہیں۔