میانمار میں فوج اور جمہوری حکومت میں کشیدگی، وزیراعظم آنگ سان سوچی اور صدر گرفتار

ینگون : میانمار میں فوج اور جمہوری حکومت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد فوج نے وزیراعظم آنگ سان سوچی، میانمار کے صدر سمیت متعدد رہنماوٴں کو گرفتار کر لیا ہے۔ میانمار میں انتخابات کے بعد آج پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آنگ سان سوچی کی پارٹی نیشنل لیگ آف ڈیمو کریسی نے انتخابات میں حکومت بنانے کیلئے معقول نشستیں حاصل کر لی تھیں اور انتخابات کے بعد آج پیر کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ فوج نے حکومت سے پیرکوہونے والاپارلیمنٹ کااجلاس ملتوی کرنے کامطالبہ کر رکھاتھا۔ معاملات حل ہونے نہ ہونے پر آج میانمار میں فوج دوبارہ حرکت میں آئی ہے اور میانمار کے صدر ون مائینٹ ، آنگ سان سوچی سمیت متعدد رہنماوٴں کو گرفتار کر لیا ہے۔فوج نے نیشنل لیگ آف ڈیمو کریسی کے متعدد رہنمائوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ فوج نے میانمار کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر گشت شروع کر دیا ہے۔ جبکہ دارالحکومت ینگون میں فوج نے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ لائنز بھی کاٹ دی ہیں جس کو بعد انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس معطل ہو گئی ہے۔