پاکستان میں ترکی کی جانب سے براہ راست سرمایہ کاری میں ریکارڈاضافہ

اسلام آباد :پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں پیش رفت جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اس سال کے آغازمیں برادراسلامی ملک ترکی کا دورہ کیاتھا، اس دورے کے دوران وزیراعظم نے ترکی کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کے علاوہ تاجروں اورسرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔وزیراعظم نے بتایا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ترکی پاکستان میں سرمایہ کرے ۔ انھوں نے ترکی کی بزنس کمیونٹی کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ آئیں اور پاکستان میں تعمیرات سے سے لے کر سیاحت، اور قدرتی وسائل کی دریافت تک کے پراجیکٹس میں حصہ لیں۔ انھوں نے ترک تاجروں کو یہ بھی تسلی دی کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دے رہی ہے اور اس سلسلے میں سرخ فیتے کو بالکل ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سرمایہ کاری بورڈ اورسٹیٹ بنک آف پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں ترکی کی جانب سے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 147.65 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔مالی سال 2018-19ء میں ترکی نے پاکستان میں 73.8 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی، مالی سال 2017-18ء میں پاکستان میں ترکی کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح 29.8 ملین ڈالرریکارڈ کی گئی تھی۔براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے شعبے میں بھی پیش رفت ہورہی ہے۔ مالی سال 2018-19ء میں ترکی کو برآمدات سے پاکستان کو 299.88 ملین ڈالر کازرمبادلہ حاصل ہوا، مالی سال 2017-18 ء میں ترکی کو برآمدات سے ملک کو 330.914 ملین ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا۔اسی طرح ترکی سے درآمدات پر گزشتہ مالی سال کے دوران 485.603 ملین ڈالر کازرمبادلہ صرف ہوا جو 2017-18 ء کے مقابلے میں کم ہے۔ مالی سال 2017-18ء میں ترکی سے درآمدات پر524.14 ملین ڈالر کازرمبادلہ خرچ ہواتھا۔