افواج پاکستان کا قبائلی اضلاع میں دہشتگردی سے متاثرہ افراد کی بحالی اور فلاح و بہبود میں اہم کردار

تحریر:عبداللہ شاہ بغدادی …..
وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے دشمن قوتوں کی سازشیں ناکام بنانے میں ہماری مضبوط افواج نے ہمیشہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔گزشتہ دو دہائیوں سے پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروفِ عمل ہے۔ جس میں ہزاروں جانباز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ افواجِ پاکستان نے ملک کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اور وطن عزیز کو جب بھی ہنگامی حالات کا سامنا کرنا پڑا، تو ہمیشہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں نے افواجِ پاکستان سے مدد طلب کی ہے۔ کٹھن سے کٹھن حالات اور کڑے سے کڑے امتحانوں میں افواج پاکستان نے اپنے فرائض تندہی، جانفشانی، ایمانداری اور غیرجانبداری سے انجام دیے ہیں۔اور غیر یقینی حالات کا حل بہت خوش اسلوبی سے نکالا ہے۔افواجِ پاکستان کے جوانوں نے پاک سر زمین کے دفاع اور سلامتی کے لیے ناقابلِ فراموش داستانیں رقم کیں۔ افواج پاکستان کی انہی قربانیوں کی بدولت پوری قوم ان پر ناز کرتی ہے۔ پاک فوج کا سب سے بڑا مقصد ملکی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے۔ پاک فوج نے ناصرف اپنے ملک میں دہشت گردوں کا صفایا کیا بلکہ دوسرے ممالک میں بھی اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر مشکلات میں گِھرے افراد کو زندگی کی نئی راہ دکھائی۔

خیبر پختونخوا جو پچھلے کئی سال دہشت گردی کا رہا،لیکن پاک فوج کی قربانیوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں امن قائم ہوگیا۔ پاک فوج نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرکے خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف یکے بعد دیگرے آپریشنز کیے۔ اور دہشگردی کے خاتمے کے لئے اپنی جانیں پیش کی۔امن کے قیام کے ساتھ ساتھ پاک فوج جنگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ بھی کرتی رہی۔ اور دہشتگری کی لپیٹ میں آنے والے علاقوں کے عوام کو سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بناتے رہے۔ پاک فوج نے دہشتگردوں کی طرف سے نصب کردہ بارودی سرنگوں اور دہشتگردی کے دیگر واقعات میں معذور ہونے والے افراد پرخصوصی توجہ دی۔اس ضمن میں پاک فوج نے مختلف سماجی اداروں کی مدد سے ان معذور افراد کی فلاح کے لئے مختلف کوششیں کیں۔

پاک فوج نے وانا، جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگوں اور دھماکوں میں معذور ہونے والے افراد کے لئے ریہاب سنٹر قائم کیا۔ جہاں 194 معذور افراد کو مصنوعی ٹانگیں لگائی گئی۔ اسی طرح پاک فوج نے فاٹا ڈیسیبل ویلفیئر آرگنائزیشن کے اشتراک سے “چل فاؤنڈیشن” کے ذریعے 96 اور “پاکستان انسٹیوٹ آف پراستیٹک اینڈ آرتھوٹک سائنسز” کے ذریعے 163 معذور افراد کو مصنوعی ٹانگیں لگوائی۔پاک فوج کی مدد سے دہشت گردی سے متاثر کل 435 افراد کو مصنوعی ٹانگیں فرائم کی گئی۔ جن میں 308 کا تعلق جنوبی وزیرستان، 28 ٹانک، 7 لکی مروت،، 72 شمالی وزیرستان، 17 ضلع کرم، 2 خیبر، 6 ضلع مہمند اور 12 افراد کا تعلق باجوڑ سے تھا۔سی ایم ایچ میں بارودی سرنگ دھماکوں میں زخمی افراد کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ نہ صرف جاری رہے گا بلکہ اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔اس کے علاوہ قبائلی اضلاع میں دہشت گردوں کے ہاتھوں بچھائی گی بارودی سرنگیں صاف کرنے کیلئے پاک فوج دن رات کام کررہی ہے۔

پاک فوج نے مختلف علاقوں کے معذور افراد میں 700 وہیل چیئرز، بیوہ خواتین میں 590 سلائی مشینیں اور 115 بیساکھیاں تقسیم کیں۔ ضلع کرم میں 50 ضرورت مند افراد کو وہیل چیئرز، 40 عورتوں کو سلائی مشینیں، اور 15 افراد کو بیساکھیاں فراہم کی گئی۔اسی طرح شمالی وزیرستان میں 400 افراد کو وہیل چیئرز، 350 خواتین کو سلائی مشینیں اور 50 افراد کو بیساکھیاں، جنوبی وزیرستان میں 250 افراد کو وہیل چیئرز، 200 خواتین کو سلائی مشینیں اور 50 افراد کو بیساکھیاں فراہم کی گئی۔پاک فوج ہمیشہ سے پاکستان میں امن و استحکام کے قیام کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کی خیر خواہی اور فلاحی امور میں اپنی قربانیاں پیش کرتی رہی ہیں۔یہ افواج پاکستان کی انتھک کوششوں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج پاکستان میں امن کا قیام یقینی ہوگیا ہے۔