خیبر: قبائلی اضلاع میں تین سو لیکچررز کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تقرری کا عمل شروع ہوچکا ہے، کامران بنگش

خیبر: وزیراعلٰی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلی تعلیم کامران بنگش کی ضلع خیبر میں صوبائی حکومت کی جانب سے منعقدہ قبائلی مشاورتی جرگہ میں شرکت ، معاون خصوصی نے اہل علاقہ کیلئے ترقیاتی پروجیکٹس اور مسائل بارے منعقدہ قبائلی جرگہ میں بطور حکومتی نمائندہ شرکت کی،ایم پی اے شفیق آفریدی، ڈپٹی کمشنر خیبر محمود اسلم سمیت دیگر لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران سمیت قبائلی عمائدین بھی موجود تھے، مشاورتی جرگہ کا اہتمام وزیراعلی محمود خان کے قبائلی اضلاع میں عوام کے درمیان ان کے نمائندوں کی حاضری کیلئے لئے گئے اقدام کا حصہ ہے،معاون خصوصی نے قبائلی اضلاع میں اطلاعات و محکمہ اعلی تعلیم بارے قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ترقیاتی کاموں پر عوامی رائے جاننا اور ان کی ترجیحات کو مقدم رکھنا بھی اجلاس کے مقاصد میں شامل ہے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اہل علاقہ اور حکومتی نمائندگان کو ضلع خیبر میں بالعموم اور تحصیل باڑہ میں بالخصوص موجودہ تعلیمی، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات پر بریفنگ دی۔ معاون خصوصی کامران بنگش نے مزید کہا کہ وزیراعلی محمود خان نے آپ کی شنوائی کیلئے بھیجا ہے جو کہ اس سے قبل پہلے کبھی نہیں ہوا تھا ، وزیراعظم عمران خان نے پچھلے دو سال میں ضلع خیبر کے چارجبکہ وزیراعلی محمود خان بارہ مرتبہ آئے، کابینہ ارکان و اسمبلی ممبران درجنوں بار قبائلی اضلاع میں عوام کی شنوائی کیلئے دورے کرچکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران اور وزیراعلی محمود خان قبائلی علاقوں کی خوشحالی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ،گورنمنٹ کالج باڑہ میں آئندہ تعلیمی سال میں سیکنڈ شفٹ کا آغاز کیا جائے گا، قبائلی اضلاع میں تین سو لیکچررز کی اعلی تعلیمی اداروں میں تقرری کا عمل شروع ہوچکا ہے،باڑہ مستک روڈ کیلئے دو ارب روپے مختص ہے جس پر امسال ستمبر میں کام شروع ہوگا، قبائلی اضلاع میں روایات کے مطابق مسائل کے حل کیلئے الٹرنیٹیو ڈسپیوٹ ریزولوشن کا بل پاس کیا گیا ہے جس کے تحت قبائلی روایات کے زریعے مسائل حل کئے جائینگے۔