پاک فوج کااپنے ہیروز کی حوصلہ افزائی کیلئے بڑااقدام، حوالدار(ریٹائرڈ) رحمت خان چترال اسکاؤٹس کے اتھلیٹکس کوچ تعینات

پاک فوج کا ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے بڑااقدام،بین الاقوامی کھلاڑی حوالدار(ریٹائرڈ) رحمت خان چترال اسکاؤٹس میں اتھلیٹکس کوچ تعینات۔ پاکستان پرامن اور کھیلوں سے محبت کرنے والا ملک ہے، کھیل امن کو فروغ دیتے ہیں اور تمام پاکستانی بالخصوص پاک فوج اپنے ہیروز کھلاڑیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔حوالدار(ریٹائرڈ) رحمت خان پاکستان آرمی کے پنجاب رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے ہیرو ہیں ، وہ 1983 میں کراچی میں منعقدہ نیشنل گیمز میں پاکستان آرمی اسکواڈ کا حصہ تھے جس میں انہوں نے تمام ریس جیت لی تھیں۔ 1987 میں انہوں نے کویت میں منعقدہ بین الاقوامی (ساؤتھ ایشین فیڈریشن) کھیلوں میں حصہ لیا ، وہ اسلام آباد میں 1989 میں منعقدہ ایس اے ایف گیمز میں بھی پاکستان اسکواڈ کا حصہ تھے۔

چونکہ پاک فوج اپنے ہیروز کو کبھی فراموش نہیں کرتی ہے ، اس لئے انہیں گزشتہ ماہ جی او سی ملاکنڈ نے مدعو کیا تھا اور ان کی پاکستان کے لئے خدمات کے لئے انھیں سراہا گیا تھا۔ جی او سی ملاکنڈ نے بھی حوالدار(ریٹائرڈ) رحمت کو ایف سی پی ایس چترال میں پی ٹی انسٹرکٹر کی حیثیت سے اندراج کرایا اور فوجیوں کی تربیت کے لئے انہیں چترال اسکاؤٹس میں ایتھلیٹکس کوچ بنایا۔ اس کے علاوہ ان کی بیٹی بھی ایف سی پی ایس مستوج میں داخلہ اور انکے بڑے بیٹے آصف علی خان کو مفت اعلی تعلیم فراہم کرنے کی ذمہ داری قبول کی اور اسے اسلام آباد کے ایل ایل بی میں داخل کرایا گیا ، ان کے چھوٹے بیٹے کو بھی پاکستان آرمی میں نوکری دی گئی ہے۔اس طرح سے پاک فوج اپنے ہیروز کی تعریف اور انعام کرتی ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد حوالدار رحمت اپر چترال میں کپڑوں کی دکان چلارہا تھا ، تاہم اب وہ اپنے جذبے اور مہارت کو پاک فوج میں خدمات انجام دے گا۔یاد رہے کہ حوالدار(ریٹائرڈ) رحمت خان نے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ تک ایتھلیٹک مقابلوں میں قوم کی نمائندگی کی۔ رحمت خان 1962 میں چترال میں پیدا ہو ئے تھے۔اسے 1979 میں فوج میں شامل کیا گیا۔ 80 کی دہائی کے اوائل کے دوران انہوں نے انٹر یونٹ مقابلوں سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔