پابندی کے بعد محمد عامر کی کارکردگی زوال پذیر

لاہور:قومی ٹیم کے فاسٹ باﺅلر محمد عامر نے جولائی 2009 ءمیں سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔سپاٹ فکسنگ کیس میں جیل کی سزا اور5سالہ پابندی عائد ہونے کے وقت محمد عامر کا کیریئر عروج پر تھا، صرف17سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے کے بعد انھوں نے14ٹیسٹ میچز میں 29.09کی اوسط سے51شکار کرلیے تھے اور وہ 50ٹیسٹ شکار کرنے والے کم عمر ترین فاسٹ باﺅلر تھے ، پابندی ختم ہونے پر ان کی کارکردگی کا گراف نیچے گیا۔پیسر نے پابندی ختم ہونے کے بعد 22ٹیسٹ میں 31.51 کی اوسط سے 68وکٹیں حاصل کیں۔ مجموعی طور پر انھوں نے 36 ٹیسٹ میں 30.47 کی اوسط سے 119 وکٹیں حاصل کیں، اپریل 2017ءمیں ویسٹ انڈیز کے خلاف کنگسٹن ٹیسٹ میں 44 رنز کے عوض 6 وکٹیں محمد عامر کی بہترین باﺅلنگ تھی،پیسرمحمد عامر نے اپنا آخری ٹیسٹ رواں سال جنوری میں سنچورین میں میزبان جنوبی افریقہ کیخلاف کھیلا تھا،انھوں نے پہلی اننگز میں 36اور دوسری میں 56رنز دے کر2،2شکار کیے تھے، پاکستان کو اس میچ میں 107رنز سے شکست ہوئی تھی۔