پاکستان افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کیلئے پرعزم ہے، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورے کے دوران دونوں فریقوں کی جانب سے جاری کردہ “مشترکہ ویژن ” اس عمل کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔یہ بات انہوں نےجمعہ کو نائیجر میں ہونے والے او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کے 47 ویں اجلاس کے موقع پر افغانستان کے اپنے ہم منصب حنیف اتمر سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین نے افغان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے کابل اور بامیان میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں پر اپنے افغان ہم منصب سے اظہار تعزیت کیا اور پاکستان کی طرف سے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے تشدد میں کمی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان حکومت اور افغان عوام کی زیرقیادت امن عمل میں سہولت کاری فراہم کرتا رہے گا۔ انٹرا افغان مذاکرات میں حالیہ پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں امن کوششوں کو سبوتا‌ژ کرنے والوں سے بھی چوکس رہنے کی ضرورت ہے جو اس خطے میں امن دیکھنا نہیں چاہتے۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ امن مذاکرات ایک تاریخی موقع ہے، افغان قیادت کو افغانستان اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے قیام کے لئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔وزیر خارجہ نے معاشی اور تجارتی شعبوں میں موجود زبردست مواقعوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور علاقائی رابطوں کو بڑھا کر اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔افغانستان کے وزیر خارجہ نے امن عمل کی حمایت پر پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا اور وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ کابل اور اس کے اہم نتائج پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے جنیوا کانفرنس میں شرکت اور افغانستان کی تعمیر نو اور معاشی ترقی میں پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔