گورنرشاہ فرمان کی زیرصدارت زرعی یونیورسٹی پشاورکا7واں سینٹ اجلاس، یونیورسٹی ملازمین کی اپ گریڈیشن کی منظوری

پشاور:گورنرخیبرپختونخواشاہ فرمان نے کہاہے کہ صوبہ کی پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں میں مالی بحران اور بجٹ کے مسائل کی اصل وجوہات کو دیکھناچاہیے، بجٹ کی تیاری اوراخراجات کی ترجیحات کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے زرعی یونیورسٹی پشاور کے 7ویں سینٹ اجلاس کی صدارت کے دوران کی۔ اس موقع پر انہوں نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کوماہرین تعلیم اورتکنیکی ایکسپرٹس پرمشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جوکہ تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کو درپیش مالی بحران اوربجٹ مسائل سے متعلق جائزہ لے کر اپنی تجاویز مرتب کرے گی۔ گورنرخیبرپختونخوا کاکہناتھاکہ مالی بحران اوربجٹ کے مسائل کی وجہ سے پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں میں سارابوجھ طلباء پر پڑتاہے جس کی وجہ سے غریب طلباء کیلئے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ اجلاس میں یونیورسٹی ملازمین کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی جبکہ پروفیسرز اور اسسٹنٹ پروفیسرز کی تعیناتی کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو کہ مذکورہ ملازمین کی تعیناتی سے متعلق رولز اوردیگرمعاملات کاجائزہ لے گی، اجلاس میں زرعی یونیورسٹی کے اینیمل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو کالج آف ویٹرنری سائنسزمیں تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔ سینٹ اجلاس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر جہان بخت نے یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی، سالانہ پلان، یونیورسٹی کے آڈٹ رپورٹ سمیت سالانہ بجٹ پرتفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت ولائیوسٹاک محب اللہ خان کے علاوہ، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر محمدادریس، سیکرٹری محکمہ زراعت محمداسرار، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس سفیراحمدسمیت سینٹ کے دیگراراکین نے شرکت کی۔