دہشت گردی کو شکست دینے اور دیرپا امن کے قیام میں پاک آرمی کا کردار قابل ستائش ہے، آئی جی پی خیبر پختونخوا

شمالی وزیرستان: انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا۔ میرانشاہ پہنچنے پر ڈی آئی جی بنوں ، کمشنر بنوں، ڈی پی او بنوں اور ڈپٹی کمشنر بنوں نے ان کا فقید المثال استقبال کیا۔ پولیس کے چاق وچوبند دستے نے آئی جی پی کو سلامی پیش کی۔ آئی جی پی نے یادگار شہداءپر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پھول چڑھائے اور شہداءکے درجات بلند کرنے کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر آئی جی پی ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نئے تعمیر شدہ پولیس لائن میرانشاہ اور ضلع کے لیے منظور شدہ 9 پولیس اسٹیشنز کا افتتاح بھی کیا۔ جن میں پولیس اسٹیشن میرانشاہ، میرعلی، رزمک، غلام خان، دتہ خیل، دوسلی، گڑیوم، سپین وام اور پولیس اسٹیشن شیواہ شامل ہیں۔ اس موقع پر آئی جی پی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ عوام کی سہولت اور انصاف تک فوری رسائی کے لیے تمام تحصیلوں میں افسروں سمیت تمام ضروری عملہ تعینات کردیا گیا ہے۔ ضلع بھر میں موثر پولیسنگ کا عملی اہداف کے حصول اور کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اور انضمام کے بعد اب تک مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 367 مقدمات رجسٹرڈ کئے جاچکے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر آئی جی پی نے گرین پاکستان کے مہم کے سلسلے میں پولیس لائن میں پودا بھی لگایا۔ بعد ازاں آئی جی پی نے علاقہ مشران اور عمائدین سے ملاقات کی۔ آئی جی پی نے فرداً فرداً سب کے ساتھ گرم جوشی سے مصافحہ کیا اور ان کے جوش و جذبے اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ قابل فخر ہیں جو اغیار کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہے۔ آئی جی پی نے علاقے میں تعینات سول و عسکری افسران کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے جذبے اور بے مثال قربانیوں کی بھی تعریف کی۔ آئی جی پی نے علاقے میں نئے نظام کی کامیابی کے لیے علاقہ مشران کے بھر پور کردار کا بھی خیر مقدم کیا۔ علاقہ مشران نے آئی جی پی کو امن کے قیام اور نئے نظام کی کامیابی کے لیے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا اور شمالی وزیرستان کا دورہ کرنے پر آئی جی پی کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں آئی جی پی نے ٹریننگ سنٹر میرانشاہ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے پاک آرمی اور پولیس انسٹرکٹروں کے زیرنگرانی زیر تربیت پولیس اہلکاروں کی تربیتی مشقوں کا معائنہ کیا اور جوانوں کے تربیتی مظاہرے دیکھے۔ واضح رہے کہ تربیتی سنٹر میں 900 ریکروٹس تربیت حاصل کررہے ہیں جو کہ دسمبر کے وسط تک اپنی تربیت مکمل کرکے شمالی وزیرستان میں مختلف جگہوں پر تعینات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں آئی جی پی نے زیر تربیت جوانوں کے جوش و لگن کی تعریف کی اور ان پر زور دیا کہ وہ یہاں پر حاصل کردہ تربیت کو فیلڈ میں عوام کی بھر پور خدمت کے لیے استعمال میں لائیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں اعلیٰ اور معیاری پولیسنگ کا فروغ ان کی اولین ترجیح ہے اور کہا کہ اس مقصد کے لیے تمام ضم شدہ اضلاع میں تفتیش کا شعبہ بھی قائم کیا جاچکا ہے اور ایس پی انوسٹی گیشن کی تعیناتی سے عوام کو فوری اور سستے انصاف کے حصول کو یقینی بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں عنقریب پولیس میں بھرتیاں ہوں گی جن پر تعلیم یافتہ لوکل لوگ ہی بھرتی ہونگے۔ بعد ازاں آئی جی پی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت بھی کی اور ان کی مثبت رپورٹنگ کو علاقے کے دیر پا امن و خوشحالی کے لیے نیک شگون قرار دیا۔
یہ امر قابل ذکر رہے کہ مختصر وقت میں آئی جی پی ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کا ضلع شمالی وزیرستان کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ جو اُن کی وہاں پر نئے پولیس نظام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کی غمازی کرتا ہے۔ اس موقع پر آئی جی پی کو روایتی پگڑی پہنائی گئی اور جی او سی میجر جنرل شاکر اللہ خٹک نے یادگاری سونیئر بھی پیش کیا۔