میں آزاد حیثیت سے اجلاس میں شرکت کرتا ہوں اور پی ڈی ایم میں پی ٹی ایم کی نمائندگی نہیں کرتا، محسن داوڑ

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اختلافات واضح ہوگئے ، مولانا فضل الرحمان نے محسن داوڑ کو آئندہ اجلاس میں شرکت سے روک دیا۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اجلاس میں محسن داوڑ سے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سوال کیا کہ آپ اجلاس میں کس سیاسی جماعت کی طرف سے شریک ہوتے ہیں؟ آپ کی پارٹی پی ٹی ایم کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے اور نہ ہی وہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے جب کہ آپ کی پارٹی آپ کو تسلیم بھی نہیں کرتی اور آپ سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے ، اجلاس میں موجود تمام دیگر جماعتوں نے اپنے مشترکہ طور پر کہا کہ انہوں نے محسن داوڑ کو اجلاس میں آنے کی دعوت نہیں دی ، اس پر محسن داوڑ نے جواب دیا کہ وہ ذاتی حیثیت سے شریک ہوتے ہیں۔اس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے محسن داوڑ سے کہا کہ آپ آئندہ اجلاس میں شرکت نہ کریں اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں آپ کے سربراہ شریک ہوتے تو یہ بات قابل قبول تھی۔مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی ایم کے ممبر محسن داوڑ کو اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا تھا کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ آزادانہ طور پر پی ڈی ایم میں شامل ہوں گے۔پی ڈی ایم کے اجلاس میں جب مولانا فضل الرحمن نے اتحادی سیاسی جماعتوں سے دو نام مانگے تو پی ٹی ایم کے محسن داوڑ نے صرف اپنا نام دیا۔مولانا نے ان سے پوچھا کہ آپکے نام کے ساتھ پی ٹی ایم لکھا جائے یا نہیں۔ اس سوال کے جواب میں محسن داوڑ نے کہا کہ وہ میرے نام کے ساتھ پی ٹی ایم نہ لکھا جائے۔پی ڈی ایم کے ترجمان میا ں افتخار حسین کے مطابق محسن داوڑ آزاد حیثیت سے پی ڈی ایم میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم میں سیاسی جماعتیں شامل ہیں؟ آزاد حثیت کوئی بھی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بن سکتا۔
پی ڈی ایم کے اجلاس میں محسن داوڑ کی حالت زار اور پختون تحفظ موومنٹ کی قیادت پر سوال اٹھتا ہے۔جوکہ پی ٹی ایم کیلئے شرم کی بات ہے۔محسن داوڑ جو پی ٹی ایم کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی میں جا پہنچا ہے وہ ہر موقع پر پی ٹی ایم کی نمائند گی لیکن آج اپنے نام سے پی ٹی ایم لکھنا اپنا توہین سمجھتا ہے؟ کیونکہ محسن داوڑ نے پی ٹی ایم سے اپنی مفادات حاصل کئے ہیں۔اصل بات یہ ہے کہمنظور پشتین پختون تحفظ موومنٹ کے سربراہ ہے اور آج تک ان کو پی ڈی ایم میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دی گئی ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی نظر میں پی ٹی ایم ملک دشمن تحریک ہے۔ وہ ان کے ساتھ وابستہ نہیں ہونا چاہتا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے کہ منظور پشتین نہیں چاہتے کہ وہ محسن داوڑ کو اہم فیصلوں میں شامل کریں۔واضح رہے کہ پختون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں نے گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر مہم چلا ئی تھی
کہ محسن داوڑ کو پی ڈی ایم سے ہٹانا ہمارے خلاف ریاست کی طرح بدنیتی کی ایک شکل ہے۔ اپنے نام کے ساتھ پی ٹی ایم لکھیں اور اپنی تحریک کی نمائندگی کریں۔یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے محسن داوڑ کو آئندہ اجلاس میں شرکت سے روک دیا ہے۔ کیونکہ وہ پی ٹی ایم کی نمائندگی قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اور آزادانہ طور پر خود کو تمام سیاسی جماعتوں کے برابر سمجھتے ہیں جو پی ڈی ایم قائدین کو قبول نہیں ہیں۔