قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں،شہرام ترکئی

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی محمودخان کی ہدایت پرقبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں جس سے ان اضلاع کی 73 سالہ محرومیوں کاازالہ ہوگا۔تعلیم،صحت،سڑکوں،آبنوشی، بلدیات اور دیگرتمام شعبوں میں یہاں کے عوام کے بہترین مفاد میں اہم منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان اضلاع کا انضمام بہت بڑی کامیابی ہے جس کے ثمرات تمام قبائلی اضلاع کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی، اورصوبائی اسمبلی و کابینہ میں ان اضلاع کی نمائندگی ہے۔ جبکہ عوام کی ترقی و فلاح وبہبود کیلئے 3سالہ اور10 ترقیاتی پروگرام شروع کئے گئے ہیں جن کی وزیراعلی اور وزراء خود نگرانی کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ضلع خیبرتحصیل لنڈی کوتل کے دورے کے موقع پر قبائلی مشران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ممبران صوبائی اسمبلی شفیق شیر،بصیرت بی بی، ولسن وزیر، ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر محمود اسلم وزیر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریاض داوڑ اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ شہرام خان ترکئی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قبائلی اضلاع کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اشتہار شائع کیاجاچکاہے جوکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے حصول کا ایک بہترین موقع ہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیسٹنگ ایجنسی کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ بھرتیوں کا عمل دو مہینوں کے اندر اندر مکمل کرے اور یہ تمام تعیناتیاں میرٹ پرہوں گی۔ اور سکولوں کی کمی پوری کرنے کیلئے تین سالہ ترقیاتی پروگرام میں نئے سکول بھی تعمیرکئے جارہے ہیں اور موجودہ سکولوں کو بھی اپ گریڈ کیاجارہاہے جبکہ صرف ہائر سیکنڈری سکول ضم اضلاع میں 70 نئے بن رہے ہیں۔وزیرتعلیم نے کہاکہ خواتین کی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور ان کیلئے بھی سکول بنائے جارہے ہیں۔ اس طرح پیرنٹ ٹیچرز کونسل کے ذریعے سکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر 44 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ لنڈی کوتل میں طلباء کو حکومت کی طرف سے طلباء میں 86 ہزار سکول بیگز بھی تقسیم کئے گئے ہیں 20 ہزار بچوں کو فرنیچردیاگیاہے جبکہ چودہ سو اساتذہ کو بھی دفاتر کے استعمال کیلئے بھی فرنیچردیاگیاہے۔وزیرتعلیم نے والدین سے مطالبہ کیاکہ آپ لوگ بھی سکول جایا کریں اپنے بچوں کے درس وتدریس کے بارے میں آگاہی حاصل کریں اور ہمیں مسائل کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے مختلف سکولوں کے مسائل کے حل کیلئے موقع پرہدایات جاری کیں جبکہ پریس کلب کے قیام اور محکمہ ہیلتھ کے مسائل کے لئے متعلقہ حکام اور وزیراعلی محمود خان سے بات کرنے کا یقین دلایا۔بریفنگ میں وزیرتعلیم کو بتایاگیا کہ لنڈی کوتل بشمول پورے ضلع خیبر میں655 سکولز ہیں عوامی مفاد کیلئے 80 منصوبوں پر کام جاری ہے جن کیلئے 56کروڑ روپے ریلیز کئے جاچکے ہیں اور 33 فیصد کام مکمل ہوگیاہے۔ صاف پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے 20 نئے ٹیوب ویلز لگائے جارہے ہیں جبکہ 72 پرانے ٹیوب ویلز کو سولرائز کیاجارہاہے اس طرح لنڈی کوتل تحصیل کو ضلع مہمند کیساتھ لنک کرنے کیلئے روڈ کی تعمیر بھی ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے۔اسی طرخ خیبرپاس اکنامک کوریڈور جس پرتقریباٌ 550 ملین ڈالر کا خرچہ آئیگا کی بھی فیزیبلٹی بنائی جارہی ہے جبکہ کم وولٹیج کے مسائل پرقابو پانے کیلئے 2 فیڈرز بنائے جارہے ہیں اور 2 فیڈرز کو اپ گریڈکیاجارہاہے۔ اورمختلف محکموں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے زیادہ ترخالی آسامیاں بھی مشتہرکی جاچکی ہے۔وزیرتعلیم شہرام خان ترکئی نے جاری ترقیاتی پروگراموں پر اطمینان کا اظہارکیا اورصوبائی حکومت کی طرف سے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل اور میرٹ اور شفافیت کویقینی بنانے کیلئے ہدایات جاری کیں۔وزیرتعلیم نے دورے کے دوران گورنمنٹ شہید عبدالاعظم آفریدی ہائرسیکنڈری سکول نمبر ۱ جمرود ضلع خیبرکا دورہ بھی کیا اور ایس او پیز کامعائنہ کیا انہوں نے حکومت کی طرف سے طلباء میں بیگز بھی تقسیم کئے۔