پشاور:اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں طالبات ہراسگی کے خلاف سراپا احتجاج

پشاور : اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے پشاور کیمپس میں اُساتذہ کی جانب سے طالبات کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے طالبات کا کہنا ہے کہ اچھے جی پی اے کے لیے اُساتذہ اکیلے میں ملنے کا کہتے ہیں۔ طالبات کے مطابق کیمپس کے اندر ہراسگی کے واقعات میں نہ صرف اُساتذہ بلکہ انتظامیہ بھی ملوث ہے۔اگر اکیلے ملنے سے انکار کریں تو اس کے نتیجے میں ہمیں جی پی اے اور ریسرچ پیپر اپروو نہ کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ حاضری کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بھی اُساتذہ ہراساں کر تے ہیں۔ ہراسگی کے ان واقعات کے خلاف طالبات سراپا احتجاج ہیں۔ طالبات کا کہنا ہے کہ جو اُساتذہ اور انتظامیہ کے لوگ طالبات کو ہراساں کرتے ہیں وہ بھلا کیوں چاہیں گے کہ اس معاملے کو کسی کی توجہ ملے اور اس کا کوئی حل نکالا جائے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں اُساتذہ اور انتظامیہ کے افراد کے ملوث ہونے کی وجہ سے ہی آج تک اس سلسلے میں کوئی ایکشن نہیں لیا گیا بلکہ اُلٹا طالبات کو ہی ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہماری شکایات پر کوئی ایکشن نہیں لیا ، اسی وجہ سے ہم احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ایسے واقعات کے رپورٹ ہونے کے فوری بعد ایکشن لیا جانا چاہئیے اور کیمپس میں موجود ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئیے کیونکہ ان واقعات کی وجہ سے طالبات میں نہ صرف ڈر اور خوف کی فضا قائم ہو گئی ہے بلکہ شنوائی نہ ہونے پر طالبات ڈری اور سہمی ہوئی رہتی ہیں اور کچھ تو پڑھائی چھوڑنے پر بھی غور کر رہی ہیں جو ان کے مستقبل کے ساتھ زیادتی ہو گی۔طالبات نے کیمپس میں ایسے واقعات کو رپورٹ کرنے اور طالبات کے مسائل کے حل کے لیے ایک غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔