طورخم بارڈر پر بچوں کی اسمگلنگ اور شرپسند عناصر کا پروپیگنڈا؟

طورخم بارڈر پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کا ایک اہم راستہ ہے ، لیکن کبھی کبھار ایسے بدقسمتی واقعات کیوں ہوتے ہیں جن میں بعض شرپسند عناصر پاکستان مخالف پروپیگنڈا پھیلانا شروع کردیتے ہیں؟ کل سے ہی ٹویٹر اور دوسرے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایف سی کے ایک اہلکار نے ایک بچے کو بارڈر سے ہٹایا ہے ۔

طورخم بارڈر پر دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے پاکستانی حکومت اور پاکستانی فوج نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں جن میں اسمگلنگ کی روک تھام اور غیر قانونی راستوں کو بند کرنے کو یقینی بنانا شامل ہے۔دونوں ممالک کے مابین تجارت کے لئے قوائدو ضوابط لاگو کی گئی اور غیر قانونی تجارت کی اجازت نہیں ہے،لیکن بدقسمتی سے بعض لالچی تاجر اس مقصد کے لئے بچوں کو استعمال کرتے ہیں جوکہ غیر قانونی ہیں.جاری کردہ ویڈیو میں ایک بچہ غیر قانونی تجارتی سامان اسمگل کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ایف سی حکام بچے کو منع کررہے ہیں۔لیکن بعض شرپسند عناصر نے اس واقعے کو غلط رنگ دیکر اداروں کے خلاف پروپیگنڈاشروع کردیا ہے۔واضح رہے کہ بچوں پر غیر قانونی تجارت اس لئے کررہے ہیں کہ وہ قانونی طور پر آزاد ہیں اور ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا جاتا ، لالچی تاجر بچوں کی معصومیت کا فائدہ اٹھاکر ان کو اپنے مفاد کیلئے استعمال کررہے ہیں لیکن سیکورٹی ادارے غیر قانونی تجارت کی اجازت نہیں دینگے۔