ملک میں کلب کرکٹ کا نظام دم توڑ چکا ہے،راشد لطیف

لاہور: سابق قومی کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ انہیں سرفراز احمد کے سوا کوئی موزوں کپتان نظر نہیں آتا جو موجودہ ٹیم کو کامیابی کے ساتھ لے کر چل سکے جبکہ بابر اعظم کو کیریئر کے اس مرحلے پر ٹیم کی قیادت سونپ دینا جلد بازی ہو گی جب وہ عالمی کرکٹ میں بہترین بیٹسمین بننے کا سفر طے کر رہے ہیں۔اپنے دور کے بہترین وکٹ کیپر بیٹسمین کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ملکی کرکٹ کی بہتری کیلئے پاکستان کرکٹ کا نظام ٹھیک کرنا ہوگا کیونکہ موجودہ حالات میں کسی کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک ملکی کرکٹ کا سسٹم مکمل طور پر ٹھیک نہیں کردیا جاتا ان کے سلیکٹر بننے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ملک میں کلب کرکٹ کا نظام دم توڑ چکا ہے اور اچھے کرکٹرز اسی وقت سامنے آسکتے ہیں جب کلب کرکٹ کو ماضی کی طرح مضبوط انداز سے فعال کردیا جائے۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کسی کا کیریئر ختم کردینا آسان اور بنانا انتہائی مشکل کام ہے لہٰذا قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بھی کسی پاکستانی کو ہونا چاہئے جو کھلاڑیوں کی نفسیات سے واقف اور ان کی خوبیوں کے ساتھ خامیوں سے بھی آگاہ ہو۔