سوشل میڈیا پرکشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانا جرم بن گیا، پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل کرنے کا سلسلہ جاری،پاکستانی ادارے خاموش ؟

پشاور:بھارت کیخلاف اور کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر ٹوئٹر کی طرف سے پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اس سے قبل بھی اہل کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے پر ہزاروں پاکستانیوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے تھے ، حال ہی میں ٹویٹر انتظامیہ نے کسی تنبیہ اور کوئی وجہ بتائیے بغیر پاکستانی صارفین کے متعدد اکاؤنٹس معطل کر دیئے ہیں ، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا ہے۔ٹوئٹر کے ان اقدامات کو سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ طاقت کا بہیمانہ استعمال کرنے کے بعد اب انڈیا اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔اس ضمن میں پاکستانی سماجی کارکن فرہان ویرک کا اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا۔فرہان نے اپنے نئے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’ٹوئٹر عالمی قوانین ماننے کے بجائے ایک ملک کی حمایت کررہا ہےاس سے قبل بھی متعدد بار ٹوئٹر کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے والے افراد اور میرے کئی اکاونٹس معطل کیے جاچکے ہیں،فرہان نے مزید کہا کہ میں نے گزشتہ دن نئی ٹوئٹر اکاونٹ بنائی جو دو گھنٹے بعد معطل کی گئی۔سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو اس معاملے پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے۔بھارت زبردستی سے سوشل میڈیا پر مسلط ہے لیکن پاکستا نی ادارے خاموش تماشائی کاکردار اداکررہے ہیں،پاکستان کے متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ پاک فوج کی طرح بھارت کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر عالمی سطح پر بھارت کو سوشل میڈیا وار میں شکست دیکر پوری دنیا میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں۔سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس بلاک کرنے اور پوسٹس کو سینسر یا ڈیلیٹ کرانے والے ممالک میں بھارت کسی سے پیچھے نہیں ہے۔پاکستان کے سماجی کارکنوں نے بھارت کی تمام مذموم کاوش کے باوجود ہمت نہیں ہاری ہے اورنہتے و مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے اور دنیا کو ریاستی مظالم سے آگاہی دلانے کےلیے نئے اکاؤنٹس بنالیے ہیں۔صارفین نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈین آرمی آج کل کشمیریوں کو بھارت کے خلاف بولنے پر خبردار کرنے اور پاکستانی حمایتیوں کے اکاونٹ معطل کرانے میں مصروف ہے۔ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو وہ کشمیر کے حق میں آواز میں اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔