انسانی حقوق کی خلاف ورزی، اقوام متحدہ کی بھارت پر کڑی تنقید

نیویارک : اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن بھارتی ظلم و بربریت پر بول پڑا، سربراہ انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ بھارت انسانی حقوق کے کارکنوں کی آواز دبا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی ہائی کمشنر کی بھارت پر شدید تنقید کی ہے، انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ میشل باشلیٹ نے کہا کہ مودی حکومت انسانی حقوق کے کارکنوں کے حقوق کو محفوظ کرے۔میشل باشلیٹ نے غیر سرکاری تنظیموں کیلئے بھارت میں سخت قوانین پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں تنظیموں کی سرگرمیاں اور مالی معاملات کو محدود کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی آواز دبانے کی کوششوں پر تشویش ہے، انسانی حقوق کمیشن بھارت کے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔اقوام متحدہ کمیشن نے کہا کہ نیا بھارتی ایکٹ اظہار رائے کی آزادی پر کھلا وار ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں دفاتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اکاونٹ بھی منجمد کیے گئے۔کمیشن نے کہا کہ بھارت میں غری سرکاری تنظیموں کے دفاتر ہر چھاپے مار جارہے ہیں اور اب تک 1500 سے زائد مظاہرین کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔مشیل باشلیٹ نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی ایکٹ یو اے پی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور بھارت میں مظاہرین کو ایکٹ کے تحت گرفتاری کی مذمت کی۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ مشیل باشلیٹ کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی ایکٹ انسانی حقوق کے عالمی معیار سے متصاد ہے۔