پی ٹی ایم کے قادیانی مشران

پشاور میں قادیانی پروفیسر ڈاکٹر نعیم الدین خٹک کو گزشتہ روز قتل کر دیا گیا تھا۔ پروفیسر نعیم الدین خٹک پی ٹی ایم رکن اور وکیل شہاب خٹک کے بھائی اور پی ٹی ایم رکن نر گس آفشین خٹک کے چچا تھے۔ نعیم الدین خٹک خود بھی پی ٹی ایم کے رکن تھے۔ چند دن قبل شہاب خٹک، نعیم خٹک اور نرگس خٹک کے بارے میں دعوی کیا گیا کہ یہ سارا خاندان قادیانی ہے تو انہوں نے زور و شور سے تردید کی تھی۔ منظور پشتین اور پوری پی ٹی ایم ان کے دفاع میں سامنے آئی تھی۔اب یا تو منظور پشتین اور محسن داؤڑ مان لے کہ ہم نے جھوٹ بولا تھا اور پی ٹی ایم کے کچھ مشران واقعی قادیانی ہیں۔ یا پھر کہہ دے کہ انہوں نے ہمیں دھوکہ دیا تھا ہم لاعلم تھے اور آج سے پی ٹی ایم ان سے اعلان لاتعلقی کرتے ہیں؟؟
سب سے دلچسپ ردعمل ان مذہبی سیاسی رہنما وں کادیکھنا ہوگا جو پس پردہ پشتون تحفظ موومنٹ کو سپورٹ کرتے ہیں۔ بی بی سی، وائس آف امریکہ اور قادیانی اخبار الفضل کے مطابق نعیم الدین خٹک کی یونیورسٹی پرو فیسر کے ساتھ مذہبی موضوع پر تلخ کلامی ہوئی اور ان کے ساتھی پروفیسرز کے مطابق نعیم الدین خٹک نے گستاخی کی تھی۔ ہلاک پروفیسرکے اہل خانہ کے مطابق ان کے ساتھی پروفیسرز نے اشتعال میں آکر انہیں قتل کیا۔
پشتون تحفظ موومنٹ کی اسلام بیزاری اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی ، پی ٹی ایم کی کارکن فوزیہ جس نے لائیو ویڈیو میں قرآن پاک کی توہین کرتے ہو ئے جلادیا تھا جس کے دفاع میں منظور پشتین کا کہنا تھا کہ اسے کسی نے مجبور کیا تھا؟
ایک موقع پر جانی خیل میں پی ٹی ایم کے ایک مذہب بیزار پروفیسر نے فوج کے چھاپے کے فوراً بعد اپنے گھر سے جلا ہوا قرآن نکال کر کہا کہ فوج نے گھر میں گھس کر تلاشی کے دوران قرآن پاک کو جلا دیا ۔

اس استاد کے بارے میں یہ بات زبان زدعام عام ہے کہ یہ موصوف بچوں کو لاد ینت کی طرف راغب کرنے کی کوشش کر تا ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ ہر اس مذہب اور ملک بیزار لوگوں کی آماہ جگہ ہے جو ملک اور مذہب بیزار ہیں اس کی سب سے بڑی مثال اس بات سے لگائی جاسکتی ہے کہ بھینسا نامی پیج جو دین بیزاری میں اسلام اور اسلامی اقدار کا مذاق اڑاتے ہیں اور احمد وقاص گورایا جس نے ملک اور دین بیزاری میں اپنے بوڑھے والدین کو دیار غیر میں بیرون ملک کی شہریت کیلئے اپنے ساتھ ساتھ ان کو بھی ذلیل کیا اور اس شہریت کی چکر میں وہ ملک اور دین بیزار تک بن گیا مگر یہ غیر ملکی شہریت کئی سال گزرنے کے باوجود اس کے ہاتھ نہ آسکے اور اب اس چکر میں خود کو نمایاں کر سکے جس کی وجہ سے انہوں نے پی ٹی ایم کو سپورٹ کرنا شروع کردیا ۔
گلالئی اسماعیل کا مذہب کو عورت کا دشمن قرار دینا اور گستاخ کی سزا کے قانون کے خلاف مہم چلانا۔ پی ٹی ایم کا عورت آزادی مارچ منانا جیسی سرگرمیاں اور اپنی تنظیم میں اسلام دشمن احمدیوں کو جگہ دینے سے یہ بات ثابت ہو تی ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے پس پردہ مقاصد کچھ اور ہیں۔ پی ٹی ایم صرف پاکستان دشمن نہیں بلکہ اسلام اور پشتون دشمن تحریک ہے جس کا مقصد پاکستان مادر پدر آزاد معاشرے کے ساتھ مذہب سے محبت کرنے والے پشتونوں کو بے راہ روی کی طرف لانا ہے ۔ڈی ایس ایف کے دین بے زار کارکن پی ٹی ایم کی چھتری تلے آگئے ہیں ۔