فرقان شيخ نے پختون قوم کی تذليل کی

حصولِ پاکستان کا مقصد ایک ایسے آزاد ملک کا قیام تھا جہاں اسلامی تعلیمات کے مطابق معاشرے کی تعمیر ہو سکے۔ جہاں اخلاقی اقدار کو بالادستی حاصل ہو۔ جہاں مردوعورت کی عزت وآبرو محفوظ ہو۔ اور جہاں قانون کی حاکمیت ہو مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اِن مقاصد کو مدِنظر رکھتے ہوئے میں جب آج کا پاکستان دیکھتا ہوں تو میرا دل خون کےآنسو روتا ہے کہ ہم اپنے ہاتھوں سے پاکستان کو نوچتے رہے، اسکے درو دیوار ہلاتے رہے۔ قائد نے کہا تعصب نہ ہو، مگر ہم تعصب کا شکار ہو گئے۔ کبھی ہم نے پنجابی، سندھی، بلوچی، پٹھان اور مہاجر کے نام پر ملک کو تقسیم کیا تو کبھی سُنی اور شیعہ کی بنیاد پر بٹ گئے۔ پاکستان  وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا۔یہ ریاست کسی سندھی ،بلوچی ،کشمیری، پنجابی یا پٹھان کے لئے نہیں بنی تھی بلکہ مسلمانوں کے لئے بنائی گئی تھی۔اس ملک کی بنیادوں میں ان ہزاروں لوگوں کا خون شامل ہے جنہوں نے اسلام اور پاکستان کی محبت میں اپنی جان دی۔اب کچھ بات ہو جائے ان پاکستانيوں جو بيرون ملک بيٹھ کر پاکستانی قوموں کو آپس ميں لڑانے اور انکے مابين نفرتيں پھيلانے ميں مشغول ہے ان ميں ايک  نام فرقان شيخ کا بھی ہے جو مجھے پاکستانی نہيں لگتا وہ کسی اغيار کے اشاروں پر پاکستانی قوموں کو آپس ميں لڑانے پر تلے ہو ئے ہيں،حال ہی ميں سوشل  ميڈيا پر ايک ويڈيو  وائرل ہوچکی ہے جس  ميں انہوں نے ايک پختون گل خان کے نام سے پختون قوم کا مذاق اڑايا ہے جو کہ پختون قو م کے خلاف ايک سازش ہے۔ پشتون مورخین کا دعویٰ ہے پٹھان ہیں اور صرف قیس عبدالرشید کی نسل سے تعلق رکھنے والے ہی پٹھان ہیں،  قیس عبدالرشید کو اس کی بہادری پر حضور ﷺ نے اس کی بہادری سے خوش ہوکر پٹھان کا خطاب دیا تھا۔ یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ پشتون صرف ایک نسل نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ اخلاق کا نام  ہے، جس کو ’پشتونولی‘ کہا جاتا ہے۔ ضابطہ اخلاق ایک طرح سے پشتون معاشرے کا آئین کہلاتا ہے۔فرقان شيخ نے جس انداز ميں پختون  قوم اور قومی لباس کی تذليل کی  اور ان کا مذاق اڑايا تمام پختون کو اسکے خلاف آواز اٹھا نا چا ہيے تاکہ آئندہ فرقان جيسے کم ظرف انسان اسی طرح حرکات سے گريز کريں۔گل خان  ايک محب وطن پاکستانی ہے جس  کے بزرگوں نے ملک کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ پيش کيا،گل خان ايک اعلیٰ تعليم يافتہ خودار انسان ہے جس نے اپنی  قابليت کی وجہ سے پوری دنيا ميں کروڑوں کی تعداد ميں علم کی  شمع  روشن کئے،گل خان ايک محب وطن ہو نے کے علاوہ معذز شہری بھی ہے جس نے لاکھوں کی دشمنياں ختم کرکے دوستی ميں بدل دی گل خان نے انگريزوں کے خلاف جنگ لڑکر سرزمين پاکستان سے بھگانے پر مجبور کر دئے،گل خان کی قوم پوری دنيا ميں غيرت قوم مانا جاتا ہے ،تاريخ کے اوراق ميں گل خان کانام سنہرے الفاظ ميں لکھا گيا جو آنے والی نسل کے لئے کسی تحفے سے کم نہيں ہے۔