پاک ایران تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ایرانی قونصل جنرل محمد رضا ناظری

لاہور: پاکستان کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے لئے تیار ہیں۔ پاک ایران تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔کوشش ہے کہ جلد پاکستان اور تہران کے مابین ہوائی سفر دوبارہ شروع ہو سکے۔ایران پاکستان کو پیٹرو کیمیکل، سٹیل اور ایل پی جی دینے کو تیار ہے۔ایران پاکستان سے چاول، گوشت اور دیگر چیزیں بارٹر ٹریڈ کے تحت تجارت کرنے کو تیار ہے۔پاکستان اور ایران کے تعلقات دوستانہ اور بھائی چارے کے ہیں، ان خیالات کا اظہار ایرانی قونصل جنرل لاہورمحمد رضا ناظری نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر میاں انجم نثار کی زیرصدارت ایف پی سی سی آئی پاک ایران بزنس کونسل کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات صرف پروٹوکول کی حد تک نہیں ہیں۔ایران کے ساتھ پاکستان تعلقات آج مزید مستحکم ہوئے ہیں۔محمد رضا ناظری نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ایران کے ثقافتی اور زیارات کا شعبہ متاثر ہوا۔کورونا وائرس کے اثرات موجود ہیں، ایران کے سیاحتی اور زیارتی شعبہ میں کمی ہوئی ہے۔ ایران پاکستان کے ساتھ دو طرفہ کے فروغ کے لیے تیار ہے۔ مشرق وسطیٰ میں ایران پٹرولیم مصنوعات بنانے والے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ایران ایل پی جی اور پٹرولیم کی دیگر مصنوعات پاکستان کو برآمد کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی اور کاروباری برادری تجارت کے فروغ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کو تیار ہے۔جن شعبہ جات پر پابندیاں نہیں ہیں ان میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔پاکستان کے ایران کے ساتھ بہت پرانے تعلقات ہیں۔پاکستان کے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات بہت کم ہیں جن کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔تجارتی تعلقات میں جو مسائل ہیں ان کو حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے،ا یران کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بڑھانے کے لئے ہوائی، ریل، روڈ اور بحری ذریعے موجود ہیں۔ دونوں ممالک کو تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں ڈاکٹرمحمد رضا کرباسی، ڈی جی آئی سی سی آئی اے، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر زاہد اقبال چوہدری،کمرشل کونسلر علی اصغر، پاک ایران بزنس کونسل کے چیئرمین نجم الحسن جاوا، سینئر وائس چیئرمین سید علی رضا رضوی سمیت دیگر ممبران نے بھی دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کے لیے اپنی اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔