نئے ضم شدہ اضلاع میں 4 لاکھ 50 ہزار کارڈز تقسیم ہوچکے ہیں،محمود خان

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ صحت کے ترجیحی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر اشتیاق ارمڑ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایس ایس یو کے سربراہ صاحبزاہ سعید ، سیکرٹری صحت اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کو محکمہ صحت میں بنیادی نوعیت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے ہسپتالوں، بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز میں طبی آلات کی سو فیصد دستیابی یقینی بنانے کیلئے جاری اقدامات مقررہ وقت کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت کے اداروں میںموجود غیر فعال آلات کو فعال بنایا جائے، ضرورت کے مطابق نئے آلات کی خریداری تیز کی جائے تاکہ اداروں کو صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کیلئے فعال بنایا جاسکے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے ہسپتالوں اور صحت کے مراکز میں سٹاف اور آلات ترجیحی بنیادوں پر پورے کئے جائیں۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال مردان کے تیار شدہ گائنی اور چلڈرن بلاک کو استعمال میں لانے جبکہ خیبرتدریسی ہسپتال، ایل آر ایچ اور کڈنی سنٹر کے نئے بلاکس کو فعال بنانے کیلئے جلد سمری بھیجنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو عمارت بھی تیار ہوجائے اس میں خدمات کی فراہمی کا عمل بلا تاخیر شروع ہونا چاہئے، عوام کے پیسے سے ادارے بنائے جاتے ہیں اس لئے اداروں کا عوام کی سہولت کیلئے کارآمد استعمال بھی یقینی ہونا چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق صحت سہولت پروگرام کے تحت صوبے کے سو فیصد خاندانوں کو صحت انصاف کارڈز کی سہولت دینے پر بھی پیش رفت جاری ہے، نومبر 2019 ء کے وسط تک کارڈز کی فراہمی کے عمل کا اجراء 40 لاکھ کارڈز تقسیم کئے جائیں گے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں 4 لاکھ 50 ہزار کارڈز پہلے سے تقسیم ہوچکے ہیں، الیکشن کمیشن کی طرف سے پابندی ختم ہونے کے بعد دوبارہ تقسیم شروع کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کوبتایا گیا کہ اپریل 2015 ء میں صحت کے اداروں میں 66 فیصد سٹاف موجود تھا جبکہ جون 2019 ء تک75 فیصد سٹاف کی موجودگی یقینی بنائی گئی، اس وقت ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں، بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز میں سٹاف کی کمی پورے کرنے کیلئے گریڈ 18 سے لے کر نیچے کلاس فور تک مختلف کیڈرز میں 4 ہزار کے قریب آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع ہے جن میں سے اکثرآسامیوں پر بھرتی کا عمل آئندہ ماہ اگست اور ستمبر کے دوران مکمل ہوجائے گا اور بعض آسامیوں پر بھرتی کا عمل دسمبر 2019 ء میں مکمل کر لیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے پہلے سے طے شدہ نظام الاوقات کے اندر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے جبکہ ضم شدہ اضلاع میں گریڈ 19 کی پوسٹ کی آسامیاں یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے بنیادی مراکز صحت ، رورل ہیلتھ سنٹرز میں سٹاف کی حاضری کی متواتر نگرانی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مینجمنٹ کو بہتر کرنے کیلئے جزاء اور سزا کا عمل ناگزیر ہے ۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نئے ضم شدہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں سٹاف ، ادویات ، ایمبولینس ، بجلی ، پانی، لیٹرین، جنریٹر اور دیگر سہولیات کی دستیابی اور عدم دستیابی کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے اور سہولیات کی کمی دور کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات کی عمارت 95 فیصد مکمل ہے، ہسپتال کیلئے آلات کی خریداری اور سٹاف کی بھرتی کا عمل بھی شروع ہے۔محمود خان نے شعبہ صحت میں جاری ترقیاتی و فلاحی اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ صحت سمیت تمام صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ترقیاتی کاموں کا ماہانہ جائزہ لیا کریں اور اس کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیئے ۔