بجٹ میں قبائلی اضلاع کی تعمیر وترقی کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں، وزیر خزانہ

پشاور :خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ حکومت عوام سے لئے گئے ٹیکس کے پیسوں کو ان کی فلاح وبہبود پر خرچ کرتی ہے موجودہ صوبائی حکومت نے ٹیکس نظام کو فعال بنانے کیلئے مختلف اصلاحات نافذ کیں جس کی بدولت نہ صرف صوبے کے محاصل میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ٹیکس ادائیگی کا دائرہ کار بھی وسیع کردیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے میڈ یا سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم نے کہاکہ بجٹ 2019-20 خیبر پختونخوا کی تاریخ کا سب سے اہم بجٹ ہے جس میں نئے ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کی تعمیر وترقی سمیت صوبے کے پسماندہ اضلاع کیلئے بھر پور وسائل مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں جہاں ضرورت محسوس ہوگی مزید فنڈز فراہم کئے جائیں گے، حکومت نے موجودہ بجٹ میں متعدد شعبوں کے بجٹ میں اضافہ اور مختلف خدشات پر ٹیکسز کی شرح میں بھرپور کمی کرنے کے علاوہ دوہرے ٹیکسز کی نشاندہی کرتے ہوئے بنیادی ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ زراعت کے شعبے میں 60 فیصد ، ہائیر ایجوکیشن 40 اور سائنس وٹیکنالوجی کیلئے بجٹ میں بھی 40 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ٹیکس وصولی کے حوالے سے انہو ںنے کہاکہ عوام سے وصول کئے گئے ٹیکس کا پیسہ کسی کی جیب میں نہیںجائے گا بلکہ حکومت یہ پیسہ عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کرنے کو یقینی بنائے گی، صوبے کے تمام خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کا اجراء بھی ٹیکس وصولیوں میں بہتری کے ذریعے ہی ممکن ہوا ہے۔وزیر خزانہ نے نوجوانوں میں منشیات کی لعنت کے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت منشیات کی روک تھام کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کیلئے وہ سی سی پی او سے بات کریں گے۔ روزگار کی فراہمی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ حکومت ضم اضلاع سمیت صوبے کے دیگرنوجوانوں کو روزگار کے بھر پور مواقع فراہم کرنے کیلئے بلا سود قرضے کی سہولت ،نئے کاروبار کے آغاز میں مالی معاونت فراہم کرنے کے علاوہ نئی صنعتوں کے قیام کیلئے اقدامات کر رہی ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو روزگار فراہم ہوگا۔