جامعات کے مابین پینٹنگ کا مقابلہ

تحریر:مراد علی مہمند ۔۔۔۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام پشاور میں مختلف جامعات کے طلباء و طالبات کے درمیان کالنگ آوٹ آرٹسٹس کے نام سے پینٹنگ، بلاگ رائٹنگ،شارٹ سٹوری رائٹنگ اور ڈیجیٹل سٹوری میکنگ کا مقابلہ منقعد ہوا جس میں یونیورسٹی آف پشاور ، شہید بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی ، خیبر گرلز میڈیکل کالج ، سٹی یونیورسٹی، آئی ایم سائینسز، اقراء نیشنل یونیورسٹی اور اباسین یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد آرٹسٹس نے حصہ لیا جن میں سے زیادہ طلباء و طالبات کا تعلق جامعات کے فائن آرٹس اور آرٹ و ڈیزائن کے شعبے سے تھا ،اس مقابلے کے لئے مختلف چار تھیمز یعنی شعبے رکھے گئے تھے جس میں کورونا وائرس ، محفوظ خیرات ، امن کی بحالی میں خاندان کا کردار اور امن و برداشت شامل ہیں ،مقابلے میں طلباء و طالبات نے شاندار تخلیقی کام کا مظاہرہ کیا اور اپنے اپنے تخلیقی مواد وزارت اطلاعات و نشریات حکومت پاکستان کی ریسرچ وینگ پی پی سی کو جمع کر دی ہے جس کا نتیجہ جولائی کے پہلے ہفتے میں آئے گا ،وزارت اطلاعات و نشریات ضلع پشاور کے ترجمان راحت شینواری کے مطابق اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے 25 ہزار روپے ، دوسری پوزیشن لینے والے سٹوڈنٹ کو 20 ہزار جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والے آرٹسٹ کو 15 ہزار روپے انعام دیا جائے گا اور اس کے علاوہ تمام آرٹ ورک کو قومی سطح پر نمائش کے لئے بھی پیش کیا جائے ، ان کے مطابق طلباء و طالبات کے تمام تخلیقی نمونے اور کہانیاں اسلام آباد میں ماہرین پر مشتمل جیوری کو بھیج دی گئ ہے اور عنقریب ونرز کا اعلان کیا جائے گا ،خیال رہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات حکومت پاکستان کے زیر انتظام ہر سال ملک کے مختلف اضلاع میں جامعات کے طلباء و طالبات کے درمیان پینٹنگ کا یہ مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے جس کا بنیادی ایک یہ ہے کہ طلباء و طالبات کی تخلیقی صلاحیت کو سامنے لایا جائے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکے جبکہ دوسرا بنیادی مقصد نوجوان نسل کی صلاحیت کو ملک میں ترقی ، خوشحالی، امن اور بھائی چارے کو بروئے کار لانا ہے ،پی پی سی اور وزارت اطلاعات و نشریات کے ذمہ داران نے تمام جامعات کے وائس چانسلرز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس اور طلباء و طالبات کا شکریہ ادا کیا ہے کہ جنہوں نے کورونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کے باوجود اس مقابلے کو ممکن بنایا اور آن لائن نیٹ ورک کے ذریعے وزارت کو اپنا آرٹ ورک جمع کرایا ،یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال یہ مقابلہ شہید بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی پشاور کی طالبات نے جیتا تھا جن کو اسلام آباد میں اس وقت کی مشیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے نقد انعام دیا تھا جبکہ ان کا تخلیقی آرٹ ورک بھی پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس اسلام آباد میں دو دنوں کی قومی نمائش میں آویزاں کیا گیا تھا اور پی این سی اے کے ڈائریکٹر جمال شاہ نے بھی پشاور کی بچیوں کی صلاحیت کی بہت تعریف کی تھی ،ہمارے ملک پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اور خصوصی طور نوجوانوں میں بہت صلاحیت پائی جاتی ہے ، ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ حکومت ان کے تخلیقی کام کو ظاہر کرنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرے اور ان کو مواقع دے ، یقینی طور وزارت اطلاعات و نشریات نے پینٹنگ کے اس مقابلے کی وجہ سے جامعات کے طلبہ و طالبات کو ایک بہترین صحت مند پلیٹ فارم مہیا کر دیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف طلباء و طالبات محنت کرکے نقد انعام حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اپنی تخلیقی صلاحیت اجاگر کرکے دنیا کو اپنا ٹیلنٹ دکھا کر یہ بتا سکتے ہیں کہ ہم پر امن اور ترقی پسند لوگ ہیں.