صوبا ئی حکومت کاقبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے بڑا اقدام

تحریر:عبداللہ شاہ بغدادی ۔۔۔
سابقہ فاٹا اور موجودہ وقت میں خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع جو پاکستان کی آزادی کے بعد سے مسلسل محرومیوں کا شکار تھے، اور 2002 میں ملک دشمن عناصر نے مزید ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا، ان کی املاک، جان اور مال کو شدید نقصان پہنچایا۔ جس کے بعد حکومت پاکستان نے قبائلی علاقوں میں امن بحال کرنے کے لئے فوج تعینات کی۔ پاک فوج نے قبائلی عوام کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کا صفا یا کیا۔ اور اس کے بعد پاک فوج نے وہاں مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کئے، تاکے وہاں کی عوام جو مسلسل نظرانداز ہونے کی وجہ سے اور دہشتگردی کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے، ان کے طرز زندگی میں بہتری آئے۔ضم شدہ اضلاع میں امن آنے کے بعد سابقہ فاٹا کے سات اضلاع کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا اور باقاعدہ طور صوبائی اسمبلی کے لئے ضمنی انتخابات ہو ئے،مرکزی و صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسزز نے قبائلی اضلاع میں تعلیم،صحت اور تعمیراتی کا موں کے علاوہ قبا ئلی لوگوں کے لئے بنیادی سہولیات فرا ہم کرنے کے حوالے سے لاتعداد منصوبے شروع کئے ہیں جسکے ثمرات حاصل ہونا شروع ہوگئے ہے ۔ خیبر پختونخوا کے صوبا ئی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام 21-2020 میں قبائلی اضلاع میں تمام تعلیمی اداروں کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے فنڈز مختص کیا گیا ہے۔
ضلع جنوبی وزیرستان میں :گورنمنٹ ڈگری کالج وانہ میں دو ہاسٹلز کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے 17.419 گورنمنٹ ڈگری کالج لادہ کی تعمیرنو کیلئے 54.91گورنمنٹ ڈگری کالج لادہ میں ہاسٹل اور اسٹاف کوارٹرز کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے18.876 گورنمنٹ ڈگری کالج سام جنوبی وزیرستان کی تعمیرنو مکمل کرنے کیلئے 57.273 ملین روپے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں کالجوں کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کو سفری سہولیات دینے کیلئے 495 ملین روپے کی لاگت سے بسیں اور دیگر گاڑیاں خریدنے کے لئے فنڈز مختص کیا ہے۔ قبائلی اضلاع میں مختلف سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دے دی ۔183 کلو میٹر پر محیط شاہراہوں کی تعمیر پر 6 ارب 47 کروڑ سے زائد کی لاگت آئیگی،صوبائی حکومت تعمیراتی کام کیلئے 5 ارب روپے ادا کریگی۔ سڑکوں کی تعمیر پاکستان آرمی کے تعاون سے کی جائیگی۔ ضلع اورکزئی میں 28 کلو میٹر غلجو تا سامہ روڈ اور 4 کلو میٹر تورسامت تا درادم ماموزئی روڈ ،ضلع کرم میں 12 کلو میٹر صدہ بائی پاس روڈ اور 8 کلو میٹر نلگس تا پاس میلہ روڈ کی تعمیر ،ضلع خیبر میں 19 کلو میٹر جبی تا پیندہ چینہ روڈ ، 6 کلو میٹر تورچپر تا کچکول روڈ منصوبے میں شامل ہیں، ضلع باجوڑ میں 27 کلو میٹر خار تا ناواگئی روڈ اور 27 کلو میٹر خار تا منڈا روڈ ،ضلع مہمند غلنئی میں 200 ملین کی لاگت سے سڑکیں تعمیر کی جائینگی، ضلع جنوبی وزیرستان میں 10 کلو میٹر جناتہ تا نشپہ روڈ کی تعمیر اور کنی کرم – کوٹکئی روڈ کی مرمت کی جائیگی۔سڑکوں کی تعمیر سے قبائلی اضلاع میں عوام کو سفری سہولیات مہیا ہونگی ۔قبائلی اضلاع کو انضمام کے ثمرات حاصل ہونا شروع ہوگئے ہے ۔اس کے علاوہ صحت کے لئے بھی کثیر فنڈز مختص کیا گیا ہے،اس کے علاوہ پاکستان آرمی اور فرنٹیئر کور بھی قبائلی اضلاع کی ترقی میں پیش پیش ہے اور اپنے اربوں روپوں کے فنڈز سے لاتعداد منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔