کورونا اور ایس او پیز

تحریر:مراد علی مہمند ۔۔۔
میرے خیال سے کورونا واحد مرض اور وائرس ہے جس کے تعارف کی ضرورت نہیں رہی. پوری دنیا کے عوام اس وائرس سے آشنا ہے. پوری دنیا یہ بھی جان گی ہے کہ کورونا سے کیسا بچا جائے.کورونا وائرس سے بچنے کا اب صرف ایک ہی حل رہ گیا ہے اور وہ ہیں ایس او پیز یعنی وہ شرائط جس کی بدولت یہ وائرس پھیلنے سے روکھا جا سکتا ہے اور یہاں تک ہم بھی اس وائرس سے بچ سکتے ہیں.صوبائی حکومت خیبرپختونخوا اور وفاقی حکومت دن رات سوشل میڈیا اور باقی نیٹ ورک کے زریعے لوگوں کو ایس او پیز کے حوالے سے آگاہی دے رہے ہیں یہاں تک کہ پاکستان ٹائیگر فورس کے نوجوانوں نے بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا پروگرام بنایا ہے.ان ایس او پیز میں ہر محکمے ادارے کاروباری طبقہ مارکیٹوں کے لیے کارخانے تجارتی مراکز بینک یہاں تک کہ پرائیوٹ اور سرکاری دفاتر میں مختلف شرائط سے زندگی گزارے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں جس میں سب سے ضروری فیس ماسک 3 فٹ کی دوری ہاتھ نہ ملانا گلے نہ لگانا دور سے سلام کرنا ہاتھوں کو باربار دھونا صفائی کا خاص خیال رکھنا وغیرہ وغیرہ شامل ہے یہاں تک کہ سرکاری میٹنگز بھی کانفرس کال وغیرہ سے کرائی جاتی ہے.لیکن ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ کورونا دن بدن پھیلتا جارہا ہے اور نوبت یہاں تک ا گی ہے کہ تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گی اموات کی شرح پاکستان میں کافی زیادہ ہوگی ہیں ہر دوسرے بندے کو ذکام کھانسی بخار شروع ہوگیا ہے اب تین قسم کے مریض سامنے ارہے ہیں ایک جو وینٹی لیٹر تک جا پہنچتا ہے اور اسکا بچنا مشکل ہو جاتا ہے دوسرا وہ جس کو دو ہفتوں تک کافی تکلیف ہوتی ہے جس میں درد بخار وغیرہ شامل ہے اور تیسرا وہ جس کو کورونا ہو لیکن علامات ظاہر نہ ہو وہ 10 سے 12 دنوں میں قرنطینہ میں رہ کر ٹھیک ہوجاتا ہے.مغربی ممالک انتہائی سنجیدگی سے کورونا کے ایس او پیز پر عملدرآمد کررہی ہے اور ایک اندازہ یہ بھی ہے کہ باقی َ زندگی وہ ایسی ایس او پیز کے مطابق گزاریں گے کیونکہ جب تک اس کا علاج دریافت نہیں ہوتا تو مغربی اور تہزیب یافتہ ممالک انہی ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کریں گے لیکن ہمارے ہاں تو کوئی دوسرا رواج ہے کوئی کہتا ہے کہ کورونا وائرس موجود نہیں مزاق ہے کوئی کہتا ہے کہ ڈالر کا گیم ہے اللہ معاف کرے کوئی بالکل ماننے کو تیار نہیں.یہ ایک حقیقت ہے کہ کورونا وائرس کا وجود موجود ہے جو کسی کو نظر نہیں آتا لیکن کرہ ارض سے میتوں کا سلسلہ جاری ہے. اللہ سے دعا ہے کہ اس وبا کو اپنے فضل سے ختم کرے اور پورے قوم سے اپیل ہے کہ اس وائرس کو سنجیدگی سے لے بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھا جاے اور خاص طور وہ افراد جن کو پہلے سے کوئی بیماری ہو مثلاً شوگر دل کا مرض گردوں وغیرہ کا. کیونکہ بیمار افراد آسانی سے اس کے شکار ہوجاتے ہیں.آیے ایک سنجیدہ قوم کا کردار ادا کرے اور حکومت کے ساتھ ایس او پیز لاگو کرنے میں انکا پورا ساتھ دے یہی زندگی کی ضمانت ہے.