ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وفاقی حکومت کے صحت عامہ کے کارکنوں کو رسک الاﺅنس (ایک تنخواہ کی مساوی) کی ادائیگی کیلئے 480.556 ملین روپے کی منظوری سمیت مختلف وزارتوں اورڈویژنوں کیلئے متعدد تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کامیاب جوان پروگرام کی کلیدی شرائط میں تبدیلی کی منظوری بھی دی ہے ، اب اس پروگرام کے تحت ایک لاکھ روپے سے لیکر 10 لاکھ روپے ،10 لاکھ روپے سے لیکر ایک کروڑروپے اورایک کروڑ روپے سے لیکر اڑھائی کروڑ روپے تک کا قرضہ فراہم کیا جاسکے گا، اجلاس میں ٹو اورتھری وھیلر اور ہیوی کمرشل گاڑیوں کیلئے الیکٹرک وھیکل پالیسی کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت خارجہ کی تجویز پربیرون ممالک پاکستانی مشنزکو چلانے کیلئے 3485 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، وزارت قانون وانصاف کی تجویز پرمختلف اداروں اور تنظیموں کی سالانہ ممبرشپ فیس کیلئے 5.47 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، نیب کی جانب سے پنجاب حکومت کو واجبات کی ادا ئیگی کی مد میں 250 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، اجلاس میں وزارت داخلہ کی تجویزپرقیام امن مشنز کیلئے 1681.51 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی،نجکاری کمیشن کے مختلف منصوبوں کیلئے 18.33 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی گئی۔ امیونزائزیشن پروگرام کو وسعت دینے کیلئے وزارت قومی صحت خدمات کی تجویزپر7.248 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منطوری دی گئی، اجلاس میں پمزاسپتال کے مختلف اخراجات کیلئے 79 ملین روپے اورتخفیف غربت فنڈ کیلئے 5 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی گئی، اجلاس میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کیلئے 8.4 ارب روپے کی منظوری دی گئی، یہ رقم پنجاب حکومت نے فراہم کی ہے جسے احساس پروگرام کے ذریعہ پنجاب میں پروگرام سے استفادہ کرنے والوں میں تقسیم کیا جائیگا، اسلام آباد میں دومنصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے کیپٹل ٹیریٹری انتظامیہ کیلئے 500 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی گئی، اسی طرح پائیدارترقی اہداف حصول پروگرام کیلئے کیپٹل ٹیریٹری انتظامیہ کیلئے 450 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، ایسٹبلشمنٹ ڈویژن کے نان گزٹڈ ملازمین کو گروپ انشورنس کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے 3369.62 ملین روپے کے ضمنی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کی وباءنمٹنے میں مصروف عمل وفاقی حکومت کے صحت عامہ کے کارکنوں کو رسک الاونس (ایک تنخواہ کی مساوی) کی ادائیگی کیلئے 480.556 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے بطور چئیرمین نیشنل کوارڈی نیشن کمیٹی برائے کوویڈ 19 چھبیس مارچ 2020 کو ہونے والے اجلاس میں اس الاﺅنس کی منظوری دی تھی، یہ رقم وزیراعظم کے اقتصادی ریلیف پیکج میں مختص 50 ارب روپے سے ضمنی تکنیکی گرانٹ کے تحت فراہم کی جائیگی۔یہ رقم وفاقی حکومت کے طب سے متعلق 10 اداروں کے 3432 ملازمین کو اداکی جائیگی۔الاونس کو جاری رکھنے کا فیصلہ 4 ماہ بعد جائزہ میں کیا جائیگا۔ اجلاس میں آنیوالے سیزن کیلئے یوریا کی دستیابی کا جائزہ لیاگیا، اس ضمن میں وفاقی وزیرصنعت وپیداوارحماداظہرکی قیادت میں کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، کمیٹی میں وزارت قومی غذائی تحفظ ، وزارت پیٹرولئیم اوروزارت خزانہ کے نمائندے شامل ہوں گے۔کمیٹی یوریا کی دستیابی کویقینی بنانے کیلئے مناسب سفارشات مرتب کرے گی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اب تک پاسکواورصوبائی محکمہ ہائے خوراک نے 6.5 ملین ٹن گندم کی خریداری کی ہے جو8.25 ملین ٹن کے ہدف کا 80 فیصد ہے، پاسکواورخیبرپختونخوا کی حکومت جون کے اختتام تک گندم کی خریداری کا عمل جاری رکھے گی۔وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی سفارش پراقتصادی رابطہ کمیٹی نے بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے محکمہ ہائے زراعت کو گندم کی خریداری کے اہداف جلد ازجلد حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ ای سی سی نے دونوں صوبوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذخیرہ اندوزی اورگندم وآٹا کی قیمتوں پرنظررکھنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں موجودہ وبائی صورتحال میں چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکو ریلیف فراہم کرنے کا جائزہ لیاگیا، اجلاس میں اس ضمن میں کامیاب جوان پروگرام کے کلیدی شرائط میں تبدیلی کی منظوری دی گئی، کامیاب جوان پروگرام کو دوٹئیرز ( ایک لاکھ سے لیکر5لاکھ اور5 لاکھ روپے سے لیکر 50 لاکھ روپے تک قرضہ ) سے بڑھا کرتین ٹئیرز کردیا گیاہے، اب اس پروگرام کے تحت ایک لاکھ روپے سے لیکر 10 لاکھ روپے ،10 لاکھ روپے سے لیکر ایک کروڑروپے اورایک کروڑ روپے سے لیکر ڈھائی کروڑ روپے تک کا قرضہ فراہم کیا جائیگا۔ ٹیرون کے تحت قرضہ ذاتی ضمانت پرجبکہ ٹئیرٹو اورتھری کے تحت قرضہ بنکوں کے کریڈٹ پالیسی کے تحت جاری کیا جائیگا۔حکومت قرضہ میں نقصان کی صورت میں ٹئیرون کیلئے اصل زر پر 50 فیصد ، ٹئیرٹوکیلئے اصل زرپر20 فیصد اور ٹئیر تھری کیلئے اصل زرپر10 فیصد نقصان برداشت کرے گی۔