نشہ ایک بڑی لعنت

تحریر:مراد علی مہمند
اسلام ایک مکمل دین ہے اس میں کسی قسم کا شک موجود نہیں ہے. اسلام میں نشہ حرام ہے لیکن بدقسمتی سے 1400 صدی سے پہلے اور آج بھی ہر قسم کا نشہ دستیاب ہے جس میں شراب وغیرہ شامل ہے. پاکستان ایک اسلامی ملک ہے لیکن حال یہ ہے کہ اگر شراب چاہیے تو مل جاے گی اللہ معاف کرے. آج ہی سوشل میڈیا پر ایکسائزوالوں نے اسلام آباد میں نوٹیفکیشن جاری کی ہے جس میں بڑے تین ہوٹلوں کو شراب بار کھولنے کی اجازت مل گئی ہے.جاری کردہ نوٹیفکیشن جعلی ہے اس حوالے سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سےتردیدی بیان بھی جاری کیا گیا ہے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مکہ فتح کیا تو لوگوں نے شراب نالیوں میں بہا دیے.نشہ ایک بڑی لعنت ہے اور بدقسمتی سے پوری دنیا میں اس کے بڑے بیوپار موجود ہیں جو اربوں کربوں روپے کماتے ہیں. اس نشہ دینے والی چیزوں میں شراب ایس ہیروئین کوکین افیون وغیرہ شامل ہے. پاکستان میں بھی ان کا ایک بڑا کاروبار ہے. خیبرپختونخوا میں ہر دوسرے روز ایکسایز محکمے کے نوجوان موٹروے جی ٹی روڈ وغیرہ پھر لاکھوں اور کروڑوں روپے مالیت کے منشیات پکڑتے ہیں لیکن یہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتا. بدقسمتی سے ہمارے نوجوان اس مرض میں مبتلا ہیں. ہم کورونا وائرس کا رونا رو رہے ہیں لیکن پاکستان میں ان منشیات کے عادی ہر دوسرے روز زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں.میں اگر خیبرپختونخوا کے حوالے سے لکھوں تو کارخانوں مارکیٹ سے لے کر جی ٹی روڈ تک جنتی بھی سڑکوں کے فٹ پاتھ ہیں تو سب پر یہ ہروین افیم چرس کے عادی نوجوان زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے انکا کوئی مستقل حل نہیں نکل سکا. اللہ ہمارے معاشرے کے ہر نوجوان اور ہر خاندان کے بچے کو ایسی نشہ آور چیزوں سے بچائے. حکومت کے اپنے ترجیحات ہوتے ہیں اگر ان لوگوں کا علاج کرایا جاے تو ہزاروں خاندان بچ سکتے ہیں. دوسری طرف حکومت کو ایسا کاروبار کرنے والوں کو سزائے موت دینی چاہیے تاکہ وہ لوگوں کے گھروں کے چراغ کو بچا سکے.والدین کی بھی اولین ذمہ داری ہے کہ بچوں اور ان کے دوستوں پر کڑی نظر رکھے کیونکہ بری صحبت ہی آپ کے بچوں کو تباہی کے دہانے پر لے کر جاے گی. پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں پر کسی قسم کے نشے کو اجازت اور کاروبار کے فروغ کو بالکل اجازت نہیں دینی چاہے. ہمارے پاکستان کے کچھ شہریوں ن سعودی عرب میں بھی کئ بار انہی منشیات کو سمگل کرنے کی کوشش کی ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ ان کو سخت سے سخت سزا ملی ہے یہاں تک کہ سر تن سے جدا کر دیے ہیں لیکن پھر بھی یہ لوگ عقل کے اندھے ہیں.ایک نوجوان پورے خاندان کے کفالت کا ذمہ دار ہوتا ہے لیکن منشیات کے دلدل میں پھنس جانے کے بعد وہ نہ دنیا کا رہتا ہے اور نہ آخرت کا. ایسی لیے پاکستان اسلامی ریاست ہے اور اب عمران خان وزیراعظم پاکستان کو ریاست مدنیہ کی طرح بنانا چاہتا ہے لہذا سارے دوستور کام اسلامی تقاضوں کے مطابق ہونی چاہیے اور اسلامی ریاست کو دل سے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن اصلی معنوں میں. اللہ ہم سب کا حامی وا ناصر ہو آمین ثم آمین