حکومت اور سپریم کورٹ آمنے سامنے

تحریر:مرادعلی مہمند
پاکستان میں کورونا کی پیدائش فروری کے مہینے میں ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک میں کورونا وائرس پھیل گیا ہے. حکومت نے مجبوراً لاک ڈاؤن کا حربہ استعمال کیا کیونکہ یہ سماجی دوری سے ہی روکھا جا سکتا ہے. خیر مارچ سے مئی تک پورا پاکستان لاک ڈاؤن میں تھا اور ا سی ہفتے وفاقی اور صوبائی حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی کا اعلان کردیا لیکن اس کے ساتھ جمعہ ہفتہ اور اتوار کورونا کو چھٹی دے دی مطلب کاروبار بند.ایک ہی ہفتہ ہوا تاکہ سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایاکہ دکانیں جمعہ ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلی رہی گی کیونکہ کورونا کا کوئی وقت تعیین نہیں ہے کہ وہ جمعہ ہفتہ یا اتوار کے دن زیادہ نقصان کرتا ہے. یہ ایک بڑی خوشخبری تھی کاروباری طبقے کے لئے کیونکہ انکا کاروبار مارچ سے بند پڑا ہوا ہے.آج پشاور میں پیر کے دن پبلک ٹرانسپورٹ کو کھولا گیا بلکہ پورے خیبرپختونخوا میں اجر پبلک ٹرانسپورٹ شروع ہوئی. آپ یقین کرےکہ پورا پشاور جام تھا انتی زیادہ ٹریفک کہ یونیورسٹی روڈ رنگ روڈ پیشتخرہ چوک سارے ٹریفک کی وجہ سے بہت زیادہ جام تھا.سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت کو مجبوراً عملدرآمد کرنی ہوگی کیونکہ سپریم کورٹ نے بھی کہ دیا کہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے. اب مسئلہ اور حکومت کے عوام کو کنٹرول کرنا ایک ناممکن سہ چیلنج ہے کیونکہ عید میں تھوڑے دن رہ گے ہیں اور موسم بھی اچھا ہے ایسی لیے لوگ زیادہ تر بازاروں میں عید کی خریداری کر رہے ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں زیادہ رش اس وجہ سے ہے کہ غریب لوگ ٹیکسی کا کرایہ نہیں دے سکتے.ان حالات میں ہمارا اخلاقی فرض بنتا ہے کہ بازار کا رخ کم از کم کرے اور سماجی دوری کا خاص خیال رکھے تاکہ کورونا وائرس مزید نہ پھیلے. اب ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹشن کا کام اور بھی زیادہ ہو گیا ہے کہ جمعہ ہفتہ اتوار بھی دفتروں سے باہر دکانوں کی چیکنگ کریں گے. پوری دنیا میں لاک ڈاون ختم کیا جارہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دوبارہ کورونا کیسزز نمودار ہورہے ہیں. اسکا مطلب یہ ہے کہ کم از کم 2020 میں کورونا وائرس ختم نہیں ہوگا اور لوگوں کو بہت زیادہ احتیاط سے کام لینا ہوگا. اگر خدانخواستہ کسی کو کورونا ہو بھی جاے تو ہواس باختہ نہیں ہونا بلکہ کورونا وائرس کے علاج کے سارے شرائط کا خیال رکھنا ہوگا تاکہ وہ گھر میں یا علاقے میں کسی دوسرے بندے کو نہ لگے.کورونا وائرس ایک عذاب ہے جو اللہ کی طرف سے پوری دنیا پر مسلط کیا گیا ہے اللہ سے دعا کی جاے کہ اللہ ہمارے گناہوں کومعاف کرے اور اس وبا کو اپنے فضل سے ختم کرے تاکہ زندگی معمول پر آجائیں آمین ثم آمین