کورونا اور یوم مزدور

تحریر:مرادعلی مہمند ۔۔۔۔ یکم مئی پوری دنیا میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے. جس کو لیبر ڈے کہتے ہیں. اس سال کورونا نے مزدوری کے مسائل میں اور بھی اضافہ کر دیا ہے کیونکہ ہزاروں اور لاکھوں مزدور صرف کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار ہو گئے ہیں. اور یہ مزدور صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہے. پوری دنیا کے ممالک کے معیشت کے مطابق ان مزدوروں کی مدد کر رہے ہیں.پاکستانی وفاقی حکومت نے بھی احساس پروگرام کے تحت ان مزدوروں کو اربوں روپوں کے تقسیم کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے.لیبر ڈے بنیادی طور پر امریکہ میں کافی پہلے منایا گیا تھا. جس کا مقصد مزدوروں کے حقوق کی پاسداری کرنا ہے. پوری دنیا کے ممالک نے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے قوانین بنائے ہیں. ایسی طرح پاکستان نے بھی مزدوروں کے لیے قانون بناے ہیں. تاکہ ان لوگوں کا روزگار محفوظ ہو. ان کو مہینے کے حساب سے کارخانوں میں صحیح اجرت یعنی تنخواہ ملے. کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو. انکے بچوں کے تعلیم صحت وغیرہ کے حوالے سے قانون سازی موجود ہے.پشاور میں اگر آپ لیبر قالونی حیات آباد کا پوچھے تو سارے لوگوں کو معلوم ہے کہ یہاں پر انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کارخانوں کے مزدور رہ رہے ہیں.ہمیں اسلام میں غریبوں کے حقوق کے بارے میں تفصیل بتایا گیا ہے یہ ہمارا اخلاقی فرض بنتا ہے کہ معاشرے میں مزدوروں کی عزت کرے پڑوس میں انکا خیال رکھے. مزدوروں کو ان کو اجرت وقت پر دے. مزدوروں پر ظلم نہ کرے. یہ مزدور ہمارے معاشرے میں ہر گلی گاوں اور شہر میں آپ کو ملیں گئے.کورونا نے واقعی ان کی زندگی عذاب بنا دی ہے کیونکہ روزمرہ زندگی میں 500 روپوں سے لے کر 1000 روپے تک مزدوری کرتے ہیں. لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت نے پورے پاکستان میں لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے. جسکی وجہ سے کارخانے اور بہت ساری صنعتیں بند پڑی ہیں. مزدور صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے اپنے بچوں کے لیے دو وقت کی روٹی نہیں کما سکتے.پورے ملک کے امیر لوگوں سے اپیل ہے کہ اپنے خیرات زکوٰۃ اس سال انہی مزدوروں اور دیہاڑی دار طبقے کو دے تاکہ ایک دو مہینے یہ لوگ آرام سے گزار سکے. یقین کریں آجکل کے حالات میں ان لوگوں کے گھروں میں ایک وقت کا کھانا بھی میسر نہیں. حکومت اپنے وسائل سے زیادہ لگا ہوا ہے لیکن معیشت کمزور ہونے کی وجہ سے پانچ چھ مہینوں سے زیادہ مدد نہیں کر پاے گی.ہمیں لیبر ڈےمنانے کے لیے ان مزدوروں کی مدد کرنی چاہیے انکی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے انکی عزت کرنی چاہیے اور جتنا ممکن ہو سکے ان کو روزگار دے.اللہ ہمارے ملک سے اس کورونا وائرس کو ختم کرے تاکہ ان مزدوروں کو مزدوری مل سکے اور اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے آمین ثم آمین