پاکستان میں کورونا کاموجودہ صورتحال

تحریر:مراد علی مہمند ۔۔۔۔۔ کورونا ایک غضب کا وائرس ہے جس کی پیدائش چا ئنہ میں ہوئی اور چار مہینوں کے اندر اس نے پوری دنیا میں اپنا راج جما لیا. پاکستان بھی اس کے لپیٹ میں آیا ہے. یقین کرے ہر طرف کورونا ہی کورونا ہے. ہر انسان اپنی زندگی کے روزمرہ معاملات سے بے خبر ہے. پوری دنیا میں صرف ایک آواز ہے اور وہ ہے کورونا.
پاکستان میں لوگ کرپشن بھول گے سرکاری معملات بھول گئے ہیں اگر کسی کو فکر ہے تو صرف کورونا سے بچاو کی. خیبرپختونخوا میں لوگ بی آر ٹی کو بھول گئے ہیں. نیب کے کیسزز کو بھول گئے ہیں. تعلیمی اہمیت تک بھول گئے ہیں. ہر گلی ہر گاوں ہر شہر کورونا ہی کورونا. یہاں تک کہ خواب میں بھی لوگوں کو کورونا نظر آرہا ہے. پاکستانی ادارے چاہے سرکاری ہو یا پرائیویٹ سب کے سب بند. سرکاری ملازمین گھروں میں بیٹھ گئے ہیں. دفتروں کو تالے لگ گئے ہیں. پوری دنیا کی انتطامیہ صرف کورونا سے بچاو پر لگے ہوئے ہیں کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ اگر انسان بچ گیا تو باقی زندگی سے سارے کام دوبارہ ہو سکتے ہیں لیکن اگر انسان ہی نہ رہے تو کارخانوں دفتروں سکولوں کالجزز یونیورسٹیوں ہسپتالوں کی بھی ضرورت نہیں ہوگی.موجودہ صورتحال میں پاکستان میں ٹوٹل کورونا کیسزز 14885 ہیں جس میں خیبرپختونخوا کی تعداد 2160. اب تک 327 افراد کورونا وبا سے مر چکے ہیں جس میں ڈاکٹر حضرات بھی شامل ہیں جو فرنٹ لاین پر اس وبا سے لڑ رہے ہیں اور انسانیت کی خدمت بھی کر رہے ہیں. 3425 لوگ اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں جس میں عام آدمی سے لے کر وزیر اور منسٹر شامل ہیں. سب سے زیادہ کیسزز سندھ اور پنجاب میں ہیں جنکی تعداد 5000 سے زائد ہے اور مزید بڑھ رہے ہیں. سندھ اور پنجاب میں زیادہ کیسزز آبادی کی وجہ سے بھی ہیں.خیبرپختونخوا میں اب سب سے زیادہ کسیزز پشاور میں رونما ہورہے ہیں اسکی وجہ حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی کی جس سے لوگوں نے غلط فائدہ اُٹھایا اور پورے شہر میں لوگ نکل آئے اور یہاں تک کہ بازاروں میں بھی رش بڑ گیا. ایسی لیے حکومت نے دوبارہ لاک ڈاون میں سختی کی اور 4 بجے کے بعد دکانوں کو اجازت نہیں ہوگی.اس وبا کا کوئی علاج نہیں. اس کا علاج صرف احتیاط اور سماجی دوری ہے. ہمارے پشتون برداری میں سماجی دوری ایک چیلنج کے برابر ہے. پشتون بھائی اپنے دوستوں کے محفلوں کے شوقین ہیں لذیز کھانوں اور دعوتوں کے شوقین ہے. لیکن سب کچھ کورونا کی نظر ہو گیا.بعض مغربی ممالک میں کورونا کو قابو کر لیا ہے جس میں نیوزی لینڈ سہرفہرست ہے چا ئنہ میں ماہ مئی کے مہینے میں بچوں کے سکولز کھول رہے ہیں. دوبئی میں بھی بعض مقامات اور شہروں میں کورونا کو قابو کر لیا گیا ہے اور انکی حکومت نے لاک ڈاون کو ختم کر دیا. امریکہ میں حالات بہت گھمبیر ہے 5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کورونا ہوا ہے.اس وبا کا حل صرف احتیاط اور سماجی دوری ہے اور رمضان المبارک میں اللہ کے دربار میں التجا منت سماجت کہ اس وبا کو اللہ اپنے فضل سے ختم کرے آمین ثم آمین مغربی رپورٹ اور ریسرچ کے مطابق انشاءاللہ جون میں کورونا پاکستان میں ختم ہو جاے گا.